ویتنام میں دو جڑواں بچوں کے والد الگ الگ ہونے کی تصدیق

نتائج 100 فیصد درست ہیں اور یہ ایک انتہائی نایاب معاملہ ہے،صدرمقامی جینیاتی ایسوسی ایشن

جمعرات 10 مارچ 2016 19:33

ہنوئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ 10 مارچ۔2015ء) ویتنام میں ایک مقامی جینیاتی ایسوسی ایشن نے ملک میں پیدا ہونے والے دو جڑواں بچوں کے والد الگ الگ ہونے کی تصدیق کردی ۔مقامی میڈیارپورٹس کے مطابق دونوں بچوں کی شکلیں مختلف ہونے کی نشاندہی کے بعد بچوں کے خاندان کی جانب سے ڈی این اے ٹیسٹ کرایا گیا جس میں یہ امر سامنے آیا کہ جڑواں بچوں کے والد ایک نہیں بلکہ مختلف ہیں۔

اس طرح کے معاملے کو ’ہیٹروپیٹرنل سپر فیکنڈیشن‘ کہا جاتا ہے اور اس کے بارے میں عام لوگوں کو بہت کم معلومات ہیں۔ایسا تب ہوتا ہے جب کسی عورت کو مختصر وقفے میں دو مردوں کی طرف سے حمل ٹھہر جائے۔ہنوئی میں واقع ویتنام جینیٹک ایسوسی ایشن نے ان بچوں کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا تھا۔ اس ایسوسی ایشن کے صدر لے ڈنہ لونگ کا کہنا تھا کہ یہ نتائج ’100 فیصد درست‘ ہیں اور یہ ایک انتہائی نایاب معاملہ ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ دنیا میں اس طرح کے صرف دس کیس ہی ہمیں معلوم ہیں۔ ایسے اور بھی کیس ہو سکتے ہیں لیکن اس بارے میں والدین یا جڑواں بچوں کو علم نہیں ہوتا یا وہ اس بارے میں بتانا نہیں چاہتے۔انھوں نے جڑواں بچوں کے والدین کی شناخت خفیہ رکھنے کی وجہ سے اس بارے میں کوئی مزید معلومات نہیں دیں، تاہم ان کا کہنا تھا کہ مقامی میڈیا میں شائع ہونے والی خبروں میں جڑواں بچوں کی پیدا ہونے کی جگہ، نام اور وقت غلط ہیں۔خیال رہے کہ ویتنام میں ذرائع ابلاغ میں رواں ماہ کے آغاز میں یہ خبریں شائع ہوئی تھیں کہ جڑواں بچوں کے خاندان کا کہنا تھا کہ دونوں بچوں کی آپس میں مشابہت نہیں پائی جاتی۔

متعلقہ عنوان :