جعلی کرنسی چھاپنے والے انٹر نیشنل گروہ سے تفتیش میں کیس نیا رخ اختیار کر گیا

گروہ کے بھارتی خفیہ ایجنسی ’’ را ‘‘ سے تعلقات کے شبہ کے بعد حساس ادارے بھی تفتیش میں شامل ہو گئے

جمعرات 10 مارچ 2016 19:27

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ 10 مارچ۔2015ء) سی آئی اے کی کارروائی میں گرفتار ہونے والے جعلی کرنسی چھاپنے والے انٹر نیشنل گروہ سے تفتیش میں کیس نیا رخ اختیار کر گیا ،گروہ کے بھارتی خفیہ ایجنسی ’’ را ‘‘ سے تعلقات کے شبہ کے بعد حساس ادارے بھی تفتیش میں شامل ہو گئے ۔سی آئی اے پولیس نے کچھ روز قبل کارروائی کر کے جعلی کرنسی فروخت کرنے والے ملزمان عمر سہیل ، شہزاد خان اور علی رضا کو گرفتار کیا تھا جنہوں نے تفتیش میں انکشاف کیا تھاکہ وہ یہ جعلی کرنسی مغل پارک بند روڈ میں ایک گھرمیں چھاپتے ہیں جس پر مذکورہ گھر پر چھاپہ مارا کر وہاں سے چار ملزموں، محمد انور، محمدضیغم، شیر باز خان اور رشید کو گرفتار کیا گیا جن کے قبضے سے متحدہ عرب امارات، بھارت اور پاکستان سمیت مختلف ملکوں کی کروڑوں روپے مالیت کی جعلی کرنسی برآمد کرنے کے علاوہ نوٹ چھاپنے والی مشینیں، کاغذ اور ڈائیاں برآمد کی گئی تھیں ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق گرفتار ملزمان سے انسداد دہشتگردی سیل تفتیش کر رہا تھا ۔ اس حوالے سے ایس ایس پی سی آئی اے عمر ورک کا کہنا ہے کہ ملزمان پہلے افغانستان میں جعلی کرنسی چھاپنے کا کام کرتے تھے اور پھر لاہور آئے ۔ ہمیں شبہ ہے کہ ان سے یہ کام کوئی اور کروا رہا تھا اور ملزمان موبائل فون کے ذریعے افغانستان میں کسی سے رابطے میں تھے اور اس میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’’ را ‘‘ کے لوگ بھی ملوث ہو سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس تمام صورتحال کے بعد اب دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی تفتیش میں شامل ہو گئے ہیں اور ملزمان سے انسداد دہشت گردی سیل اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ’’را ‘‘سے تعلقات بارے تفتیش کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :