ایم کیوایم کی مزید دو وکٹیں گر گئیں:وسیم آفتاب نے ایم کیوایم جبکہ ایم پی اے افتخار عالم نے ایم کیوایم اور سندھ اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کاا علان کردیا،ایم کیوایم پر’را‘کے ایجنٹ کا الزام جھوٹ نہیں لیکن ایم کیوایم کیلئے اس کو ثابت کرنا مشرق اورمغرب کوملانے کی طرح مشکل ہے، ایم کیوایم میں ہمیشہ پاکستان توڑنے کی باتیں کی جاتیں،ہمیں کہا جاتا کہ منزل قریب ہے،جس کو لاشیں چاہئیں ہوں اس کو کارکنوں کی فکر نہیں ہوتی ،اگر فکر ہوتی تووہ کہتا کہ اس عید پر فطرانہ اور قربانی کی کھالیں اکٹھی نہ کرنا ،لیکن اس قائد کے قریب کارکنوں کی حیثیت ٹشو پیپر کی سی ہے، ایم کیوایم میں شامل ہونے والے محرومیوں کے خاتمے کیلئے شامل ہوئے مجھے بھی نہیں پتا تھا رابطہ کمیٹی سے پہلے کہ فلم کس طرف جارہی ہے ۔ایم کیوایم کے منحرف رہنماؤں وسیم آفتاب اور افتخار عالم کی مصطفی کمال کے ہمراہ پریس کانفرنس۔۔سابق سٹی ناظم مصطفی کمال نے انیس قائمخانی اور ڈاکٹر صغیر کی جانب سے شمولیت خیرمقدم کیا۔

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 10 مارچ 2016 16:12

ایم کیوایم کی مزید دو وکٹیں گر گئیں:وسیم آفتاب نے ایم کیوایم جبکہ ایم ..

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10مارچ 2016ء) : متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن وسیم آفتاب اور نائن زیرو عزیزآباد سے منتخب ایم پی اے افتخار عالم نے مصطفی کمال اور انیس قائم خانی کی بے نام نئی پارٹی میں شمولیت کا اعلان کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ پریس کانفرنس میں ڈاکٹر صغیر نے ایم کیو ایم چھوڑ پر مصطفی کمال کا ساتھ دینے کا اعلان کیا تھا ۔

سابق سٹی ناظم مصطفی کمال نے اپنی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس کے دوران انیس قائمخانی اور ڈاکٹر صغیر کی جانب سے ایم کیوایم کے مزید دو منحرف رہنمائوں کی قافلے میں شمولیت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کو زحمت دینے پر معذرت خواہ ہیں لیکن قافلہ بڑھتا جائیگا اور میڈیا کو اس طرح کی زحمت دیتے رہیں گے.اس موقع پرایم کیوایم رابطہ کمیٹی کے وسیم آفتاب نے کہا کہ ریاست کو ایم کیوایم کے سابق کارکنوں کوگلے لگانا ہوگا۔

(جاری ہے)

یہ ’را‘کے ایجنٹ نہیں ان کو پتا ہی نہیں تھا کہ یہ کس طرف جارہے ہیں۔لیکن جب اوپر قائد ایم کیوایم کی طرف دیکھا تو معلوم ہوا کہ فوج کا جنرل ہی غدار نکل گیا،ہمارے ساتھ دھوکہ ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم پر’را‘کے ایجنٹ ہونے کا الزام جھوٹ نہیں لیکن ایم کیوایم کیلئے اس کو ثابت کرنا اتنا ہی مشکل کام ہے جتنا مشرق ومغرب کو ملانا مشکل ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے 35 سال کی جدوجہد میں جو دیکھا وہ قوم کے سامنے رکھ دیا۔مصطفی کمال اور انیس خوانی اور ہم سب نے جو دیکھا وہ سچ ہے اس قافلے میں شامل لوگ بہت خوف اورتذبذب کا شکار ہیں کہ کل پتا نہیں کیا ہو جائیگا۔ایم کیوایم کے منحرف رہنما وسیم نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے اتحاد کیا لیکن ہم اس کے نہ دشمن بن سکے نہ دوست بن سکے،مسلم لیگ(ق)جو کہیں بھی نہیں اس نے ڈپٹی پرائم منسٹر کا عہدہ لے لیا۔

انہوں نے کہاکہ دنیا کی مشکل ترین کتاب قرآن کو سمجھا لیکن آج بھی میں زیرو ہوں،لیکن یہ طے ہے کہ آزمائشوں کے بغیر کچھ نہیں ملتا،آج کے دور میں حسین کا غم کرنا ،ماتم کرنا آسان لیکن یزید کو للکارنا آسان نہیں،عام آدمی یہ کام اللہ کی طاقت کے بغیر نہیں کر سکتا۔انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گرداورملک دشمن ہیں یہ دھبہ اگر مٹ جائے توہمارے بچے بھی ستاروں کو توڑ کر لا سکتے ہیں کاش سب ٹھیک ہوجائے۔

ہم اکٹھے اس لیے ہوئے کہ شہر کو خون ریزی سے بچایا جا سکے،عقیدے،مذہب کے نام پر تقسیم کو ختم کیا جاسکے جبکہ پاکستان زندہ باد کے نعروں کو زندہ کرنا چاہتے ہیں۔وسیم آفتاب نے کہاکہ ریاست کو طے کرنا ہوگا کہ اس کا عمرانی معاہدہ کیا ہوگا۔اللہ نے ہمیں بے پنا صلاحیتیں دی ہیں۔میری قوم کے گھروں میں ڈاکٹر قدید اور وطن پرمر مٹنے کا جذبہ رکھنے والے موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم میں شامل ہونے والے محرومیوں کے خاتمے کیلئے شامل ہوئے مجھے بھی نہیں پتا تھا رابطہ کمیٹی سے پہلے کہ فلم کس طرف جارہی ہے۔لیکن جس کو لاشیں چاہئیں ہوں اس کو کارکنوں کی فکر نہیں ہوتی ،اگر فکر ہوتی تووہ کہتا کہ اس عید پر کارکنوں کی سہولت کیلئے ہمیں فطرانہ اور قربانی کی کھالیں اکٹھی نہ کرنا ۔لیکن اس قائد کے قریب کارکنوں کی حیثیت ٹشو پیپر کی سی ہے۔

انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نے جب کہا کہ ریاست کے سامنے کھڑے ہوجاؤ تو یہ کھڑے ہوگئے،لیکن یہ قوم در در پھر رہی ہے،ہمارے بچے چاہے جتنے ہی ہونہارکیوں نہ ہوں ان کے کیلئے ان ممالک کے اداروں میں جگہ نہیں ہوگی جب تک پروف نہ دیں کہ ہمارا کسی را سے تعلق نہیں۔اس موقع پررکن سندھ اسمبلی افتخار عالم نے رکنیت سے استعفیٰ کا علان کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیوایم میں ہمیشہ پاکستان توڑنے کی باتیں کی جاتی،ہمیں کہاکہ جاتا کہ منزل قریب ہے ،سب کچھ الطاف حسین کے گرد گھومتا تھا،کب تک کہتے کہ قائدہم اس سب کے باوجود آپ کے ساتھ ہیں،سوچا کس طرح چھٹکارا حاصل کیا جائے۔

تو فیصلہ کیا کہ ان کے ساتھ ملو جو پاکستان کو جوڑنے کی جدوجہد کررہے ہیں۔انہوں کہا کہ میں گارنٹی سے کہتا ہوں کہ الطاف حسین مجھے نام سے نہیں جانتے ہونگے۔جب ہم اپنے پیاروں کے لاشیں اٹھاتے کہ ان کو پتا نہیں ہوتا کہ وہ کیوں مارے گئے۔انہوں نے کہا کہ شہدا کے گھر فوٹو سیشن کے سوا کچھ نہیں ہوتا ہے۔ایم کیوایم میں جب بھی بات ہوتی خون کی ہولی کھیلنے کی بات ہوتی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے قائد الطاف کو انسانیت کے درجے سے بھی اوپر درجہ دے رکھا تھا۔