لاہور ہائیکورٹ نے سیاسی جماعت کی حیثیت سے متحدہ قومی موومنٹ کی رجسٹریشن کی منسوخی کے لیے دائر انٹراکورٹ اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

جمعرات 10 مارچ 2016 14:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 مارچ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عاطر محمود کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔تحریک انصاف یوتھ ونگ کے رہنما علی جاوید ڈوگر ایڈووکیٹ نے لائل دیتے ہوئے کہا کہ مصطفی کمال اور انیس قائم خانی کی اعترافی پریس کانفرنس ایم کیو ایم کیخلاف چارج شیٹ ہے اور ثابت ہو گیا کہ ایم کیو ایم ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہے۔

انہوں نے کہا کہ مصطفی کمال کہہ چکے ہیں کہ الطاف حسین را کے ایجنٹ ہیں۔

(جاری ہے)

پولیٹیکل پارٹیز آرڈر کی دفعہ 15 کے تحت ریاست مخالف سیاسی جماعت کی رجسٹریشن نہیں ہو سکتی اس لیے قانون کے مطابق وفاقی حکومت کو ریاست مخالف سیاسی جماعت کیخلاف سپریم کورٹ کو ریفرنس بھجوانے کا اختیار ہے جبکہ الیکشن کمیشن بھی قانون کے مطابق ایم کیو ایم کی رجسٹریشن منسوخ کر سکتاہے انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ وفاقی حکومت کو ایم کیو ایم کیخلاف سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا جائے ۔

انہوں نے استدعا کی کہ عدالت عالیہ کے سبنگل بنچ کے فیصلے کو بھی کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی جائے کہ ایم کیو ایم کی رجسٹریشن منسوخ کی جائے۔جس پر عدالت نے فریقین کے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔