امریکہ اور انڈیا کا لشکر طیبہ اور جیش محمد کے خلاف لڑائی میں قریبی تعاون بڑھانے پر اتفاق

کشمیر میں سرگرم عسکریت پسند گروہوں سے نمٹنے کیلئے انڈیا کیساتھ مزید تعاون کی ضرورت ہے ‘وائٹ ہاؤس

جمعرات 10 مارچ 2016 13:23

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 مارچ۔2016ء) امریکہ اور انڈیا نے لشکر طیبہ اور جیش محمد کے خلاف لڑائی میں قریبی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔گزشتہ ہفتے پاکستان کے ہمراہ جاری ہونے والے ایک مشترکہ بیان میں امریکہ نے مسئلہ کشمیر کے پر امن تصفیے پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ کشیدگی کم کرنے کیلئے خطے کی ’تمام پارٹیاں برداشت کا مظاہرہ کریں۔

تاہم امریکہ کی قومی سلامتی مشیر سوزن رائس اور انڈین سیکریٹری خارجہ سبرامنیم جے شنکھر کے درمیان ملاقات کے بعد وائٹ ہاوٴس نے کشمیر میں سرگرم عسکریت پسند گروہوں سے نمٹنے کیلئے انڈیا کے ساتھ مزید تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔وائٹ ہاوٴس میں ہونے والی رائس ‘جے شنکھر ملاقات میں لشکر طیبہ اور جیش محمد سمیت دوسرے گروہوں کیخلاف امریکہ اور انڈیا کے تعاون پر غور کیا گیا۔

(جاری ہے)

دونوں رہنماوٴں نے مستقبل قریب میں ہونے والی ایٹمی سیکیوٹی کانفرنس کی تیاریوں کا جائزہ لیا ‘کانفرنس میں پاکستان اور انڈیا کے وزرائے اعظم کی شرکت متوقع ہے۔واشنگٹن میں سفارتی مبصرین کے مطابق امریکہ نے دو علیحدہ بیانات کے ذریعے پاکستان اور انڈیا کو پیغام دیا کہ وہ دونوں کے ساتھ ہی تعلقات برقرار رکھنے کا خواہاں ہے۔بیانات سے معلوم ہوتا کہ امریکہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان مختلف مسائل پر اپنی پالیسی کے رہنما اصولوں کے مطابق ہی ردعمل دکھائیگا۔ جے شنکھر نے محکمہ خارجہ اور محکمہ کامرس کے حکام سے ملاقاتیں کی تھیں۔