شہباز تاثیر کو افغان طالبان کی جانب ست بازیاب کروائے جانے کا انکشاف

muhammad ali محمد علی بدھ 9 مارچ 2016 23:08

شہباز تاثیر کو افغان طالبان کی جانب ست بازیاب کروائے جانے کا انکشاف
لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 09 مارچ 2016ء) شہباز تاثیر کو افغان طالبان کی جانب ست بازیاب کروائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے پروگرام ”دنیا کامران خان کے ساتھ“ میں معروف تجزیہ کار رحیم اللہ یوسف زئی کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے صاحبزادے شہباز تاثیر کی رہائی افغان طالبان کی وجہ سے ممکن ہو پائی۔

شہباز تاثیر کو 26 اگست 2011 میں اغوا کیا گیا تھا جس کے بعد انہیں شمالی وزیرستان لے جایا گیا تھا جہاں انھیں ڈھائی سال تک رکھا گیا۔ تاہم آپریشن ضرب عضب کے بعد شہباز تاثیر کو افغانستان کے صوبہ زابل منتقل کر دیا گیا تھا۔ پھر شہباز تاثیر کو اغوا کرنے والا گروپ افغانستان میں داعش کی آمد کے بعد ان کے ساتھ شامل ہو گیا تھا۔

(جاری ہے)

تاہم کچھ عرصہ قبل افغان طالبان نے صوبہ زابل کے ایک علاقے میں داعش کے اس کیمپ پر حملہ کرکے شدت پسند تنظیم میں شامل تمام مردوں کو قتل کر دیا تھا۔

لیکن مصدقہ ذرائع کے مطابق کچھ عرصہ قبل افغان طالبان نے صوبہ زابل کے ایک علاقے میں داعش کے اس کیمپ پر حملہ کرکے شدت پسند تنظیم میں شامل تمام مردوں کو قتل کر دیا لیکن اس موقع پر اس وقت شہباز تاثیر اسی کیمپ میں موجود تھے اور انہوں نے موقع کا فائدہ اٹھایا اور وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ شہباز تاثیر فرار ہونے کے بعد افغان طالبان کے ایک گروہ کے پاس پناہ لینے میں کامیاب ہوئے اور پھر وہاں سے ایک افغان کمانڈر نے انھیں بارڈر کراس کروا کر کوئٹہ کے قریبی علاقے کچلاک پہنچایا۔ رحیم اللہ یوسف زئی نے مزید بتایا ہے کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی بھی افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دھڑے کی قید میں ہیں۔

متعلقہ عنوان :