وزیر اعلی سے کوسگیب کے صدر کی قیادت میں ترکی کی سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے وفدکی ملاقات

ایس ایم ایز کا پائیدار بنیادوں پرفروغ معیشت کے استحکام کیلئے ضروری ہے، ترکی کی تکنیکی معاونت سے استفادہ کریں گے،شہباز شریف پنجاب حکومت کے ساتھ سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز کے فروغ اور فنی، ووکیشنل اور سکل ٹریننگ کیلئے بھرپور تعاون کریں گے، رجب بصیر

بدھ 9 مارچ 2016 21:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 مارچ۔2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے بدھ کو یہاں کوسگیب کے صدر رجب بصیر کی قیاد ت میں ترکی کی سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے اعلیٰ سطح کے وفد نے ملاقات کی جس میں پنجاب اور ترکی کا سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز(ایس ایم ایز) کے فروغ اور فنی، ووکیشنل اور سکل ٹریننگ کیلئے تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا-ملاقات میں ایس ایم ایز کے فروغ اور فنی، ووکیشنل اور سکل ٹریننگ کے حوالے سے اتفاق رائے سے مستقبل کا لائحہ عمل مرتب کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا-وزیر اعلی شہباز شریف نے ترک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ترکی دوستی کے لازوال بندھن میں پروئے ہوئے ہیں اور ترکی کی متعدد کمپنیاں پنجاب میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔

(جاری ہے)

ترکی نے سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کے فروغ اور سکل ڈویلپمنٹ بے پناہ ترقی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں، انہیں معیاری ہنر سکھا کر بااختیار بنانے کیلئے متعدد اقدامات کئے گئے ہیں۔وزیر اعلی نے کہا کہ معیاری ہنرمند افرادی قوت کی بڑھتی ہوئی مانگ کے پیش نظر سکل ڈویلپمنٹ کا فروغ وقت کا تقاضا ہے۔مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق معیاری ہنرمند افرادی قوت کی تیاری کیلئے ہر طرح کے وسائل حاضر ہیں۔

پنجاب حکومت نے آئندہ اڑھائی برس میں 20 لاکھ نوجوانوں کو ہنرمند بنانے کا ہدف مقرر کیا ہے-انہوں نے کہا کہ ایس ایم ایز کا پائیدار بنیادوں پرفروغ معیشت کے استحکام کیلئے ضروری ہے۔ معیاری ہنرمند افرادی قوت کی تیاری اور کھپت کے حوالے سے ترکی کی تکنیکی معاونت سے استفادہ کریں گے۔ صدر کوسگیب نے کہا کہ پاکستانی ہمارے بھائی ہیں اور بھائیوں کی مدد کرکے ہمیں خوشی ہوگی- پنجاب حکومت کے ساتھ سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کے فروغ اور فنی، ووکیشنل اور سکل ٹریننگ کیلئے بھرپور تعاون کریں گے۔۔ صوبائی وزراء راجہ اشفاق سرور، چوہدری محمد شفیق، صدر بینک آف پنجاب، سیکرٹری صنعت، سیکرٹری محنت ، فنی تربیت فراہم کرنے والے اداروں کے سربراہان اور اعلیٰ حکام بھی اس موقع پرموجود تھے۔

متعلقہ عنوان :