این اے کمیٹی کیبنٹ کا اجلاس،پمز میں استعمال شدہ سرنجیں دوبارہ استعمال ہونے کا انکشاف

سرجیکل وارڈ میں سرنجیں اکٹھی کرکے ری سائیکلنگ کی جاتی ہے، سرنجیں مارکیٹ میں فروخت کے بعدوہی لوگ پمز کو فروخت کر تے تھے،تحقیقات شروع کر دیں،وزیرمملکت کیڈ معذور افراد کیلئے روزگار اور بحالی سے متعلق ترمیمی بل 2015 اتفاق رائے سے منظور، اجلاس میں وزارت کیڈ نے نئے مالی سال کے لیے 4ارب30کروڑ کا ترقیاتی بجٹ مانگ لیا

بدھ 9 مارچ 2016 20:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔09 مارچ۔2016ء ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ نے معذور افراد کے لیے روزگار اور بحالی سے متعلق ترمیمی بل 2015کو اتفاق رائے سے منظوری دے دی جبکہ اجلاس میں وزارت کیڈ نے نئے مالی سال کے لیے 4ارب30کروڑ کا ترقیاتی بجٹ مانگ لیا کمیٹی میں وفاقی دارلحکومت کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال پمز میں استعمال شدہ سرنجیں دوبارہ استعمال ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

کمیٹی کا اجلاس رانا محمد حیات خان کی صدارت میں بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔جس میں اراکین کمیٹی کے علاوہ وزیر مملیکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری ،سیکرٹری کیڈ کے علاوہ پمز اور پولی کلینک ہسپتال کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔ اجلاس میں وزیر مملکت برائے کیڈ طارق فضل چوہدری نے اسلام آباد کے سرکاری اہسپتال پمز میں استعمال شدہ سرنجیں دوبارہ استعمال ہونے کا انکشاف کیا۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت طارق فضل کا کابینہ سیکرٹیریٹ کی کمیٹی میں انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ سرجیکل وارڈ میں سرنجیں اکٹھی کی جاتی تھیں، ان سرنجزکو اسپتال میں ری سائیکلنگ کے بعد مارکیٹ میں فروخت کے بعد وہی لوگ پمز کو فروخت کر تے تھے،تحقیقات شروع کر دی گئی ہے، طارق فضل چوہدری نے بتایا کہ پمز کی تمام انتظامیہ تبدیل کردی گئی ہے۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ایک ماہ میں تمام کرپٹ افسران کو پکڑ کر رپورٹ دی۔

دریں اثناء کمیٹی نے وزیر مملکت کیڈ اور سیکرٹری کیڈ کی عدم موجودگی پر بریفنگ لینے سے انکار کردیا۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ 10منٹ میں وزیر اور سیکرٹری اجلاس میں شریک ہوں اور وزارت کیڈ کے تمام افسران کو کمیٹی سے باہر نکال دیا۔ تاہم چیئرمین کمیٹی کی ہدایت پر،وزیر مملکت کیڈ اور سیکرٹری کیڈ اجلاس میں بھاگتے بھاگتے پہنچ گئے۔اجلاس میں وزارت کیڈ نے نئے مالی سال کے لیے 4ارب30کروڑ کا ترقیاتی بجٹ مانگ لیا۔

وزارت کیڈ کے حکام نے کہا کہ رواں مالی سال کیڈ کے لیے 1ارب30کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے، رکن کمیٹی اسد عمر نے کہا کہ وزیراعظم نے اسلام آباد کے لیے 63کروڑ روپے کا خصوصی پیکج دیا جو 100فیصد این اے49پر خرچ ہوا اور این اے 48پر خصوصی پیکج کا ایک روپیہ بھی استعمال نہیں ہوا، وزیر مملکت کیڈ طارق فضل چوہدری نے جواب دیا کہ وزیراعظم کے ترقیاتی پیکج میں حلقوں کی کوئی حدبندی نہیں تھی۔

متعلقہ عنوان :