حکومت پنجاب تحفظ حقوق نسواں بل کی بعض شقوں پر تحفظات دور کرے، 48گھنٹوں میں مولانا صابری پر قاتلانہ حملہ کرنے والوں کو گرفتار نہ کیا گیا تو جمعہ کو ملک بھر میں ’’یوم مذمت ‘‘ منائیں گے،اسلام نے عورتوں کو جو حقوق دئیے وہ کسی اور نے نہیں دئیے

پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام منعقدہ علماء کنونشن سے مقررین کا خطاب

بدھ 9 مارچ 2016 18:56

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 مارچ۔2016ء) پاکستان علماء کونسل اسلام آباد کے زیر اہتمام ہونے والے علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مختلف مکاتب فکر کے علماء نے کہاہے کہ امن ،محبت اور رواداری کی بات کرنے پرقاتلانہ حملے ہورہے ہیں، حکومت بتائے دارالخلافہ میں مولانا عبد الحمید صابری پر قاتلانہ حملہ کس کی ناکامی ہے ،انتہاپسندی ،دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کے خاتمے کیلئے جدوجہد جاری رکھیں ، 48گھنٹوں میں مولانا عبد الحمید صابری پر قاتلانہ حملہ کرنے والوں کو گرفتار نہ کیا گیا تو 11مارچ بروز جمعۃ المبارک کو ملک بھر میں ’’یوم مذمت ‘‘ منائیں گے۔

اسلام نے عورتوں کو جو حقوق دئیے ہیں وہ کسی اور نے نہیں دئیے ۔حکومت پنجاب تحفظ حقوق نسواں بل کی بعض شقوں پر تحفظات دور کرے۔

(جاری ہے)

بد ھ کوکنونشن کی صدارت پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کی۔ اس موقع پر مولانا فیروزالدین ہزاروی، مولانا ایوب صفدر ،مولانا عبد الحمید صابری،مولانا طاہر عقیل،مولانا نعمان حاشر،قاری حفیظ الرحمن،حافظ محمد ثاقب،مولانا محمد شہباز ودیگر نے بھی خطاب کیا۔

کنونشن میں ایک قرار داد کے ذریعے مولانا عبد الحمید صابری پر گزشتہ روز ہونے والے قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ مولانا عبد الحمید صابری کی سیکورٹی کا فوری طور پر انتظام کیا جائے۔کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل انتہاپسندی ،دہشتگردی اور فرقہ وارانہ تشدد کے خاتمے کیلئے جدوجہد کررہی ہے۔

امن ،محبت اور ررواداری کی بات کرنے والوں پر گولیاں برسائی جارہی ہیں لیکن حکومتی ذمہ داروں کو کوئی پرواہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ایک پلاننگ کے تحت پاکستان کو شام اور عراق بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں لیکن حکومت کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے۔نہ وزارت داخلہ شام میں قتل عام کیلئے جانے والوں کو روک پارہی ہے اور نہ ہی حکومت یہاں گولیاں برسانے والوں کو روک پارہی ہے۔

پاکستان علماء کونسل نے ہمیشہ بین المذاہب بین المسالک رواداری کی بات کی ہے اور انتہاپسندی ،دہشتگردی اور فرقہ واریت کیخلاف صف اول میں کھڑے ہوکر اپنا کردار اداکیا ہے اور ہم ملک میں امن ،سلامتی اور استحکام کیلئے اپنا کردار اداکرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل کے کارکن کسی دہشتگرد قوت سے خوفزدہ نہیں ہیں ۔پاکستان ہمارے بزرگوں نے بنایا تھا اور پاکستان کا تحفظ اور دفاع بھی ہم کریں گے۔

تحفظ حقوق نسواں بل کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام عورتوں پر تشدد کرنے والوں کو سزا دینے کا حکم دیتا ہے لیکن ہم چاہتے ہیں عورتوں پر تشدد کے خاتمے کے ساتھ ساتھ مردوں پر بھی تشدد ختم ہو۔عورتوں پر تشدد اور جہیز کی رسم کے خاتمے کیلئے حکومت سے ہر سطح پر تعاون کرنے کیلئے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ عورتوں کو تعلیم سے روکنے والے اسلام اور پاکستان کے دوست نہیں ہوسکتے۔

پاکستان علماء کونسل کے وائس چیئرمین مولانا ایوب صفدر نے کہا کہ وزیر داخلہ بتائیں کہ دارالخلافہ میں ہونے والے حملے کے مجرم کب پکڑے جائیں گے۔انہوں نے کہا محراب ومنبر نے انتہاپسندی اور دہشتگردی کیخلاف اپنا بھر پورکردار اداکیا ہے اور آئندہ بھی اداکرے گا۔انہوں نے کہا کہ 13مارچ کو لاہور میں علماء کنونشن میں ملک کی موجودہ صورتحال ،مولانا عبد الحمید صابری پر حملہ کی صورتحال پر غور وفکر کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا ۔

پاکستان علماء کونسل اسلام کے صدر مولانا عبد الحمید صابری نے کہا کہ اسلام اور پاکستان کے استحکام کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔پاکستان علماء کونسل نے بین المسالک بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے ماضی میں بھی اپنا کردار اداکیا ہے آئنہ بھی اداکرے گی۔ہماری جدوجہد روز روشن کی طرح واضح ہے اور ہمیں ہماری جدوجہد سے کوئی نہیں روک سکتا۔مولانا فیروزالدین ہزاروی نے کہا کہ پاکستاعلماء کونسل نے محراب ومنبر کے وارثوں کو پورے ملک کے اندر متحدکرنے کا جو عزم کیا ہے ملک بھر علماء ،آئمہ ،مدرسین اور خطباء اس کے ساتھ ہیں ۔

مولانا عبد الحمید صابری کے مجروموں کی گرفتاری حکومت کیلئے ایک امتحان ہے ۔ہم دعا کرتے ہیں کہ وزیر داخلہ کسی دن علماء کو قتل کرنے والوں اور مولانا عبد الحمید صابری پر حملہ کرنے والے مجرموں کی گرفتاری پر بھی پریس کانفرنس کریں۔

متعلقہ عنوان :