بھارت اگرسیکیورٹی فراہم کرنے کو تیار نہیں توقومی کرکٹ ٹیم کو نہیں جانا چاہیے،پاکستان نے واضح کر دیا کہ وہ ایک ذمہ دار ملک اور دہشت گردی کے خلاف ہے،بھارت دہشتگردی کے خلاف پاکستان سے تعاون کرے

مسلم لیگ (ق) کے رہنماء سینیٹر مشاہد حسین کی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو

بدھ 9 مارچ 2016 17:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 مارچ۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنماء سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ اگر بھارت پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی میزبانی ،سیکیورٹی فراہم کرنے اور خوش آمدید کہنے کیلئے تیار نہیں تو اس کو بھارت نہیں جانا چاہیے، پاکستان نے واضح کر دیا ہے کہ وہ ایک ذمہ دار ملک ہے اور دہشت گردی کے خلاف ہے، پاکستان جس طرح بھارت کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف تعاون کر رہا ہے، بھارت کو بھی اسی طرح تعاون کرنا چاہیے اور یہ بھارتی حکومت کا امتحان ہے۔

بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم کو بھارت کا دورہ نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ سیکیورٹی اور ملک کے وقار کا مسئلہ ہے، اگر بھارت میزبانی کیلئے تیار نہیں اور پاکستان کی کرکٹ ٹیم کو خوش آمدید کہنے کیلئے تیار نہیں تو پھر پاکستان کی ٹیم کو بھارت نہیں جانا چاہیے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پٹھان کوٹ واقعہ کے حوالے سے تحقیقات اور ایف آئی آر درج کر کے اور بعد ازاں بھارت سے دہشت گردوں کے حوالے سے انٹیلی جنس شیئرنگ کر کے پاکستان نے واضح کر دیا ہے کہ وہ ایک ذمہ دار ملک ہے اور دہشت گردی کے خلاف ہے، بھارت کو بھی اسی طرح تعاون کرنا چاہیے، جس طرح پاکستان بھارت کے ساتھ دہشت گردوں کے خلاف تعاون کر رہا ہے، یہ ہندوستان کی حکومت کا امتحان ہے