حکومت اور اپوزیشن جس طرح چارٹر آف ڈیموکریسی پر متفق ہے اسی طرح اسے چارٹر آف اکانومی پر بھی ساتھ ہونا چاہیے۔وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 9 مارچ 2016 17:18

حکومت اور اپوزیشن جس طرح چارٹر آف ڈیموکریسی پر متفق ہے اسی طرح اسے چارٹر ..

ملتان (ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09مارچ۔2016ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مارچ 2018ءتک پاکستان میں توانائی کا بحران ختم ہو جائے گا، ملک میں جاری ترقیاتی کاموں میں کسی قسم کی کوئی کٹوتی نہیں کی گئی۔ ملتان میں ادارہ صنعت و تجارت میں عہدیداروںسے خطاب کے دوران اسحاق ڈار نے کہا پاک چائنا اکنامک راہ داری پاکستان کی معیشت میں اہم کردار ادا کرے گی اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ آج ہمارے پاس 4 ماہ سے زیادہ درآمدی ذخائر موجود ہیں جب ہماری حکومت بنی تھی اس وقت کہا جاتا تھا کہ پاکستان دلوالیہ ہو جائے گا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ انہوں نے 341 ارب روپے کا زرعی پیکیج دیا بے شک ابھی اس میں مزید وسعت کی گنجائش ہے تاہم ہمیں اپنے وسائل میں رہ کر کام کرنا ہے۔

(جاری ہے)

حکومت اور اپوزیشن جس طرح چارٹر آف ڈیموکریسی پر متفق ہے اسی طرح اسے چارٹر آف اکانومی پر بھی ساتھ ہونا چاہیے۔

کچھ لوگوں نے قسم کھائی ہے کہ جب اچھا ہوگا وہ بدگمانی پھیلائیںگے،آج نہ صرف چین بلکہ سعودی عرب ، کویت ، قطر ، ترکی سب پاکستان کے ساتھ کاروباری معاہدے کرنے کے لئے تیار ہیں جب گھر ٹھیک ہو تو سرمایہ کاری کے لئے تیار ہوتے ہیں۔ مارچ 2018ءتک پاکستان میں توانائی کا بحران ختم ہو جائے گا۔ جب ہماری حکومت بنی تو اس وقت ورثے میں ہمیں 15 ہزار ارب قرضہ ملا۔ ہم نے آئی ایم ایف سے اگر قرضہ لیا ہے تو پچھلی حکومتوں کے قرضہ اتارے بھی ہیں رواں مالی سال میں خسارہ چار اعشاریہ تین فیصد تک گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :