کراچی، بلدیاتی انتخابات ہونے سے عوام کی پریشانیوں میں کمی کے بجائے مزید اضافہ ہوگیا ہے،نجیب اللہ خان نیازی

بدھ 9 مارچ 2016 17:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 مارچ۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما کراچی ڈویژن کے نائب صدر و چیئرمین یونین کونسل 9 اسلامیہ کالونی ضلع غربی و چیئرمین اینٹی کرپشن و اینٹی نارکوٹکس ایسوسی ایشن پاکستان(سندھ) نجیب اللہ خان نیازی نے چیئرمین ہاؤس سے جاری بیان میں کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات ہونے سے عوام کی پریشانیوں میں کمی کے بجائے مزید اضافہ ہوگیا ہے ۔

مقدمات اور فروعی سیاست کی وجہ سے بلدیاتی نظام کا مستقبل مخدوش نظر آتا ہے ۔ علاقے میں کوئیکام نہیں ہو رہا ہے ،بلدیاتی انتخابات سے قبل کچرے کبھی نہ کبھی اٹھ جایا کرتے تھے لیکن ضلعی انتظامیہ نے اپنا ہاتھ ایسے کھینچ لیا ہے کہ جیسے اب کی جگہ علاقہ چیئرمین کچرا اٹھایا کریں گے ، یونین کونسلوں میں پڑے کچرے کے بڑے بڑے ڈھیروں نے علاقے میں تعفن پیدا کیا ہے ۔

(جاری ہے)

نالوں کی عدم صفائی اور مین ہولز کے کورز نہ ہونے کی وجہ سے عوام کی تکالیف انتہائی اضافہ ہوا ہے۔اب تو عوام یہ کہنے لگے ہیں کہ الیکشن ہی نہ ہوتے تو اچھا تھا ، بے اختیار نظام میں ایک کام بھی نہیں ہورہا اور سیاسی جماعتوں کی آپس کی چپقلشوں نے عوام کو عذاب میں مبتلا کردیا ہے۔اعلی عدلیہ سے اپیل ہے کہ بلدیاتی نظام کے حوالے سے جلد فیصلہ سنائیں تاکہ سپریم کورٹ کے احکامات پر کسی نہ کسی طرح بلدیاتی ہو ہی گئے ہیں تو اس کے ثمرات تو کم از کم انھیں ملنا چاہیں ۔

عوام اعلی عدلیہ سے اپیل کرتی ہے کہ بلدیاتی نظام کے حوالے سے ترجیحی بنیادوں پر سنوائی کریں اور نمائندوں کو اختیارات بھی تقویض کروائیں تاکہ نچلی سطح پر اختیارات کی منتقلی منطقی انجام دے پہنچ سکیں ، تاخیر سے عوام میں مایوسی اور بد دلی پھیل رہی ہے۔بلدیاتی نظام عوام کو گھر کی دہلیز پر ان کے مسائل حل کرنے کے لئے بنایا گیا ہے اگر اس کا حال بھی زمینیوں کے مقدمات کی طرح ہونے لگے تو عوام میں اداروں پر اعتماد ختم ہوجائے گا اور انتشار کے ساتھ امن و امان کی سنگین صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔

کیونکہ واٹر بورڈ سمیت کوئی بلدیاتی ادارہ فعال ہونے کے باوجود عوام کیلئے کوئی ترقیاتی کان نہیں کر رہا ، عوام کے مسائل گھمبیر سے گھمبیر ہوتے جارہے ہیں ۔عوام کی فلاح کے لئے حکومت سندھ اور دیگر جماعتیں انا پرستی کے خول سے باہر نکل کر عوام کی مشکلات کا احاطہ کریں کہ انھیں کس قدر تکلیف کا سامنا ہے۔یونین کے چیئرمین اور کونسلرز عوام کے مسائل کس طرح حل کریں کہ جبکہ انھیں جھاڑ کے درخت پر لٹکادیا گیا ہو ۔عوام جلد فیصلے کیلئے عدلیہ سے توقعات لگائے ہوئئے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ اس اہم ترین مسئلے کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :