بعض عناصرترسیلات بڑھانے کے بجائے گھٹانے میں مصروف ہیں،میاں زاہد حسین

تربیت یافتہ افرادی قوت کی کمی کا مسئلہ حل کیا جائے، سفارشی لیبر اتاشی نقصان پہنچا رہے ہیں،صدر کراچی انڈسٹریل الائنس

بدھ 9 مارچ 2016 17:12

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 مارچ۔2016ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر بزنس مین پینل کے فرسٹ وائس چےئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ترسیلات زر برامدات سے زیادہ اہم ہیں اسلئے اس اہم شعبہ کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے مگر بعض عناصر انھیں بڑھانے کے بجائے گھٹانے میں مصروف ہیں جو ملکی مفاد کے خلاف ہے۔

بائیس ارب ڈالر کی برامدات پر ملک میں کم از کم سترہ ارب ڈالر لاگت آتی ہے جس میں خام مال، لیبر، توانائی ، پراسسنگ ، ٹیکس، ٹرانسپورٹ اور دیگر مداخل شامل ہیں جبکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی ترسیلات پر حکومت یا نجی شعبہ کا کوئی خرچہ نہیں آتا۔ میاں زاہد حسین نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ برامدات کیلئے ہر سال بھاری سرمایہ کاری کی جاتی ہے جو نا اہلی کی نظر ہو جاتی ہے جبکہ ترسیلات بھجوانے والے جو ملکی اثاثہ ہیں صرف ایک بار اپنے خرچہ پر ملک سے باہر جاتے ہیں اور سالہا سال تک زرمبادلہ بھجواتے ہیں مگر اسکے باوجود انھیں کوئی سہولت نہیں دی جاتی بلکہ مختلف حیلے بہانوں سے ان سے وصولیاں کی جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

ان افراد کو باہر بھجوانے والے ایمپلائمنٹ پروموٹرکو بھی کسی قسم کی کوئی سہولت نہیں دی جاتی بلکہ مسلسل نظر انداز اور ہراساں کیا جاتا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ اوور سیز پاکستانیز کی وزارت میں ملک و قوم کا درد رکھنے والے افسران کا کال پڑا ہوا ہے، تین ہفتہ سے کوئی ڈائریکٹر جنرل ہی نہیں جس سے سارا کام رکا ہوا ہے مگر اس اہم منصب پر کسی کو فائز نہیں کیا جا رہا ۔

ادھر کئی سفارتخانوں نے لائسنس یافتہ پروموٹرز کی رجسٹریشن سے انکار کر دیا ہے جبکہ دیگر نے متعدد کو ویزا دینے سے انکار کیا ہوا ہے جس سے انکی حوصلہ شکنی ہو رہی ہے مگر متعلقہ افسران اس سلسلہ میں ٹس سے مس ہونے کو تیار نہیں۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاکستان میں تربیت یافتہ افرادی قوت کی کمی ہے جسکے لئے وزارت اپنا کردار ادا کرے تاکہ ترسیلات زر بڑھا کر ملکی ترقی کی رفتار بڑھائی جا سکے۔ انھوں نے کہا کہ جبکہ سفارش کی بنیاد پرنان پروفیشنل افراد کو دیگر ممالک میں کمیونٹی ویلفئیر اور لیبر اتاشی تعینات کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے کیونکہ اس سے فائدے کے بجائے نقصان ہو رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :