پرائیویٹ سکولز فیڈریشن نے گورنر کی طرف سے مذاکرات کی دعوت کے بعد غیر معینہ مدت کیلئے ہڑتال کا فیصلہ ایک ہفتے کیلئے موخر کردیا

بدھ 9 مارچ 2016 16:51

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 مارچ۔2016ء) آل پاکستان پرائیویٹ سکولز فیڈریشن نے گورنر پنجاب کی طرف سے مذاکرات کی دعوت کے بعد غیر معینہ مدت کیلئے ہڑتال کا فیصلہ ایک ہفتے کیلئے موخر کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج سے سکول دوبارہ کھولیں گے اوراگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو ہڑتال کا فیصلہ اٹل ہے ،امید ہے گورنر اور وزیر اعلیٰ پنجاب ہماری دادرسی کریں گے اوراگر ایسا نہ ہوا تو امتحانات کے بعد تعلیمی اداروں کو تالے لگا کر چابیاں حکومت کے حوالے کر دیں گے ،فیسوں کیلئے نہیں بلکہ متنازعہ ایکٹ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

فیڈریشن کے اجلاس کے بعد صدر مرزا کاشف بیگ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گورنر پنجاب نے مذاکرات کی دعوت دی ہے جس کا احترام کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ہم اپنے آئینی حق کے لئے احتجاج کر رہے ہیں اور اپنے اصولی موقف سے کسی صور ت پیچھے نہیں ہٹیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے تحفظات پر کمیٹی بنائی گئی لیکن اس کی سفارشات کے بغیر ہی آرڈیننس کو ایکٹ میں تبدیل کردیا گیا ۔

ہم حکومت سے چھ ماہ سے مذاکرات کر رہے ہیں لیکن ہم گورنر پنجاب سے با مقصد مذاکرات چاہتے ہیں ۔ اس سلسلہ میں ایجنڈا طے کیا ہے اور اسے گورنر پنجاب کو مذاکرات میں پیش کیا جائے گا اور ہم یقین رکھتے ہیں کہ ہماری داد رسی ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ وزیر تعلیم رانا مشہود نے کہا ہے کہ یہ معاملہ اب میرے بس سے باہر ہے اور وزیر اعلیٰ ہی اس پر کوئی حکم صادر کر سکتے ہیں اس لئے ہم وزیر اعلیٰ سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے تحفظات کو سنیں اور ہماری دادرسی کریں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کی رٹ کو چیلنج نہیں کر رہے بلکہ ہم اپنا احتجاج ریکارڈ کرا رہے ہیں۔ والدین اپنے بچوں کو اچھی تعلیم دلانا چاہتے ہیں اگر ایسا نہ ہوتا تو وہ اپنے بچوں کو سرکاری سکولوں میں مفت تعلیم دلوانے کو ترجیح دیتے ۔ اگر حکومت کو والدین کا اتنا ہی درد ہے تو پرائیویٹ سکولوں پر عائد پچیس ٹیکسز واپس لینے کا اعلان کرے ۔ ہم فیسوں میں اضافے کیلئے نہیں بلکہ متنازعہ ایکٹ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور یہ ہمارا آئینی حق ہے ۔

مرزا کاشف بیگ نے کہا کہ گورنر پنجاب صوبے کے آئینی سربراہ ہیں اور وہ حکومت کو حکم دے سکتے ہیں۔ گورنر پنجاب کی طرف سے مذاکرات کی دعوت کا احترام کرتے ہوئے ہم نے غیر معینہ مدت کیلئے ہڑتال کے فیصلہ کو ایک ہفتے تک موخر کر دیا ہے ۔ ہم کھلے دل سے مذاکرات میں شریک ہوں گے لیکن ہماری داد رسی نہ ہوئی تو غیر معینہ مدت کے لئے ہڑتال شروع کر دیں گے تب تک بچوں کے امتحانات بھی ہو چکے ہوں گے اور اس کے بعد تعلیمی اداروں کو تالے لگا کر چابیاں حکومت کے حوالے کر دیں گے۔

مرزا کاشف بیگ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پنجاب میں 70ہزار نجی تعلیمی ادارے ہیں ، ہماری دو روزہ ہڑتال سے بچوں کے امتحانات پر کوئی حرج نہیں ہوا ۔ہم بھی بچوں کے مستقبل کو داؤ پر نہیں لگانا چاہتے اس لئے امتحانات کو متاثر ہونے سے بچانے کے لئے ہڑتال کوایک ہفتے کے لئے موخر کیا ہے۔ ہم اپنے اصولی موقف سے پیچھے نہیں ہٹ رہے اور اب گیند حکومت کی کورٹ میں ہے کہ وہ کیا فیصلہ کرتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :