لاہور ہائیکورٹ نے کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں کی تعمیر کے خلاف دائردرخواست پر فریقین کے وکلاءکو مزید دلائل کے لئے طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید بدھ 9 مارچ 2016 15:13

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔09 مارچ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے روبرودرخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ پنجاب پاکستان کا زرخیز ترین صوبہ ہے ملک میں وافر پانی موجود ہونے کے باوجود ہائیڈرو انرجی کے منصوبے بنانے کی بجائے کوئلے سے چلنے والے منصوبے لگا کر زرعی اراضی کو تباہ کر رہی ہے۔کول پراجیکٹ کی مشینری چین سے منگوا کر صرف چین کو مالی فوائد دئیے جارہے ہیں اور کک بیکس حاصل کئے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

کول منصوبے سے فضائی اور زمینی آلودگی میں اضافہ ہو گا جس سے نہ صرف فصلیں اور زراعت تباہ ہو کر رہ جائے گی بلکہ ارد گرد کی زرخیز زمین بنجر ہو جائے گی۔فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ اور سلفر آکسائیڈ جیسی مہلک گیسوں کی مقدار بڑھ جانے سے سانس ، کینسر ،آنکھوں کی بیماریاں اور دیگر موذی امراض میں اضافہ ہو گا۔حکومت پنجاب کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کوبتایا کہ منصوبے کی تکمیل میں ماحولیاتی قوانین کو مد نظر رکھا جا رہا ہے۔جس پرعدالت نے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلاءکو مزید بحث کے لئے طلب کر لیا۔