اسلام آباد میں کینسر کا ہسپتال قائم کرنے پر غور کر رہے ہیں ، سائرہ افضل تارڑ
بدھ 9 مارچ 2016 13:44
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔09 مارچ۔2016ء) وزیر مملکت صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں کینسر کا ہسپتال قائم کرنے پر غورکیا جا رہا ہے کینسر کا علاج بہت مہنگا ہے اس کی وجہ پاکستان میں ادویات کا تیار نہ ہونا شامل ہے پاکستان میں ہر سال ایک لاکھ 60 ہزار افراد کینسر کا شکار ہو رہے ہیں دنیا میں بھی کینسر کا مرض تیزی سے بڑھ رہا ہے ملک میں گزشتہ دو سالوں کے دوران ڈینگی بخار سے 129 افراد جاں بحق ہوئے ہں جبکہ انفرائنزا اے وائرس سے اسلام آباد میں چار افراد جاں بحق ہو ئے ہیں بدھ کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر اعظم سواتی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر مملکت صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ کینسر کا مرض پوری دنیا میں بڑھ رہا ہے کیونکہ مرض کی تشخیص ہو رہیہے کینسر کا علاج بہت مہنگا ہے پاکستان میں اٹامک انرجی کے چار ادارے اور پرائیویٹ شعبہ میں شوکت خانم ہسپتال علاج کی سہولیات فراہم کر رہے ہیں پاکستان میں کینسر کی بہت کم دوائیاں بن رہی ہیں جس کی وجہ سے کینسر کی دوائیاں مہنگی ہیں اسلام آباد میں کینسر کے ہسپتال کے لئے غورو خوض کیا جا رہا ہے اس کی مستحکم سڈی پلاننگ ڈویژن میں ہو رہی ہے حکومت نے رقم جاری کر دی ہے سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان میں سب سے زیادہ کینسر کے کیس ہو سکتے ہیں حکومت کو ہر ڈویژن میں ایک کینسر ہسپتال قائم کرنا چاہئے وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ کوئٹہ میں کینسر کا ہسپتال صوبائی حکومت کے پاس ہے تشخیص ہونے کی وجہ سے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ہماری بدقسمتی ہے کہ بہت سارے کیسز کا پتہ آخری مراحل میں چلتا ہے عورتوں میں برسٹ کینسر سب سے زیا دہ ہے انہوں نے کہا کہ کینسر کی ادویات بنانے والی کمپنی لوسٹک کے ساتھ ایم او یو سائن کر رہے ہیں اس سے سستی ادویات ملنے کی امید ہے سینیٹر الیاس بلور نے کہا کہ پاکستان میں صاف پانی کا بہت مسئلہ ہے اس سے ہیپاٹائٹس کا مرض بڑھ رہا ہے پاکستان میں تینوں قسم کے ہیپاٹائٹس کے مریض بہت زیادہ ہے ہیپاٹائٹس اے کا علاج ہے مگر دیگر کا علاج نہیں ہے ہیپاٹائٹس کے لئے سواڈی دوائی رجسٹرڈ کی ہے اس کے علاوہ پیدا ہونے والے بچہ کو لگنے والے ٹیکوں میں ہیپاٹائٹس سے بچاؤ کی مقدار شامل کررہے ہیں جس سے بچے اس مرض سے محفوظ رہ سکے گے سینیٹر اعظم خان سواتی کی جانب سے پولیو کے خاتمہ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر مملکت صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان میں پولیو موجود ہیں کے پی کے کے وزیر اعلی نے پولیو کے خاتمہ کے حوالے سے ملاقات کی ہے پاکستان میں پانچ میں سے دو کیسز کے پی کے میں ہے تمام صوبائی حکومتیں پولیس کے خاتمہ کے لئے اقدامات کر رہی ہے کے پی کے حکومت تسلی بخش کام کر رہی ہے اس کو مل کر دور کرنا ہو گا انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پولیو کے کیسز کم ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے پولیو کے ڈوس بھی کم دیے جا رہے ہیں۔
(جاری ہے)
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
سپریم کورٹ کا تمام عمارتوں اور سڑکوں سے رکاوٹیں و تجاوزات ہٹانے کا حکم
-
ملالہ کی اسرائیل کی مذمت، غزہ کی حمایت کا اعادہ
-
غزہ کی جنگ انٹرنیشنل ورلڈ آرڈر کے لیے ساکھ کی جنگ بن گئی ہے، شیری رحمن
-
خدشات ہیں شبِ برات پر بشری بی بی کے کھانے میں زہر ملایا گیا،مشال یوسف زئی
-
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا
-
شیرافضل مروت کی قصورمیں درج مقدمے میں حفاظتی ضمانت منظور
-
2023میں پاکستان کو 2 ارب 35 کروڑ ڈالرز فراہم کیے، ایشیائی ترقیاتی بینک
-
پولیس یونیفارم پہننا جرم ہے جس کی قانون میں سزا ہے،یاسمین راشد
-
سرکاری ادارے ملازمین کو پال رہے، ان کو بٹھا کر تنخواہیں دی جارہی ہیں، چیف جسٹس
-
عدالت نے عمران خان و بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں اور آفیشلز کیخلاف بیان دینے سے روک دیا
-
نواز شریف ملکی مفاد کی خاطرعمران خان سے بات چیت کیلئے تیار ہیں،رانا ثناءاللہ
-
پولیس وردی پہننے پر مریم نواز کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.