ہمارے سائنسدان اتنے چھوٹے جوہری بم تیار کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں جو بیلسٹک میزائیل پر بھی نصب کیے جاسکتے ہیں۔ کم جونگ ان
میاں محمد ندیم بدھ 9 مارچ 2016 12:31
پیونگ یانگ(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09مارچ۔2016ء) شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک کے سائنسدان اتنے چھوٹے جوہری بم تیار کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں جو بیلسٹک میزائیل پر بھی نصب کیے جاسکتے ہیں۔شمالی کوریا کے سرکاری ذرائع ابلاغ کی جانب سے ماضی میں بھی یہ دعویٰ کیا جاتا رہا ہے تاہم پہلی بار یہ دعویٰ ملک کے سربراہ سے براہ راست منسوب کیا گیا ہے۔
دوسری جانب ماہرین طویل عرصے سے شمالی کوریا کے اس دعوے پر شبہے کا اظہار کرتے رہے ہیں۔شمالی کوریا کی جانب سے بیلسٹک میزائلوں کی تیاری میں تیزی کا آغاز رواں سال کے آغاز میں جوہری اور میزائل تجربے کے بعد اقوام متحدہ کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندیوں کے تناظر میں کیا گیا تھا۔(جاری ہے)
امریکہ اور جنوبی کوریا کی جانب سے اب تک کی سب سے بڑی سالانہ فوجی مشقوں کے آغاز کے بعد حال ہی میں شمالی کوریا نے دونوں ملکوں پر بلا امتیاز جوہری حملے کی دھمکی بھی دی ہے۔
فول ایگل اینڈ کی ریزولو نامی معمول کی فوجی مشقیں ہر بار کشیدگی کا باعث بنتی رہی ہیں۔کم جونگ ان کی جانب سے یہ دعویٰ بدھ کو جوہری تنصیبات کے دورے کے موقعے پر سامنے آیا ہے۔سرکاری میڈیا کے سی این اے کے مطابق ملک کے حکمراں کا کہنا ہے کہ جوہری وارہیڈز کا معیار برقرار رکھتے ہوئے انھیں بیلسٹک میزائلوں کی جسامت کے لحاظ سے چھوٹا کیا گیا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ اسے کسی بھی قسم کی مزاحمت کے خلاف بہترین دفاع کہا جاسکتا ہے۔کے سی این اے کا کہنا ہے کہ انھوں نے ہائیڈروجن بموں میں استعمال ہونے والے ان جوہری وارہیڈز کا بھی معائنہ کیاجو خاص طور پر تھرمو نیوکلیئر اثرات مرتب کرنے کےلیے تیار کیے گئے ہیں۔شمالی کوریا کا جوہری وارہیڈز بیلسٹک میزائلوں پر نصب کرنے کی صلاحیت حاصل کرنے کا دعویٰ سچ ہونے کی صورت میں اس کے پڑوسی ممالک اور امریکہ کے لیے خطرات میں اضافے کے خدشات بڑھ جائیں گے۔جنوبی کوریا میں تعینات امریکی فوج کے کمانڈر جنرل کرٹس سکپراٹی نے اکتوبر 2014 میں صحافیوں کوبتایا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ شمالی کوریا کے پاس چھوٹے جوہری ہتھیار بنانے کی صلاحیت موجود ہے۔مئی 2015 میں شمالی کوریا کے نیشنل ڈیفنس کمیشن نے کہا تھا کہ شمالی کوریا جوہری ہتھیاروں کو چھوٹی جسامت میں تیار کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔تاہم جوہری ہتھیاروں سے متعلق ان دعووں کو شبہے کی نظر سے دیکھا جاتا رہا ہے۔ ماہرین میں رواں سال جنوری میں ہائیڈروجن بموں کے لیے کیے جانے والے جوہری تجربے کے دعوے پر بھی شک و شبہات پائے جاتے ہیں۔شمالی کوریا کی جانب سے خلا میں سیٹیلائٹ چھوڑے جانے کے بعد یہ تجربات کیے گئے تھے جن کے بعد اقوام متحدہ کی جانب سے شمالی کوریا پر اب تک کی سب سے سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔جنوبی کوریا کی جانب سے بھی شمالی کوریا کے خلاف پابندیوں کا اعلان کیا گیا ہے جن میں ان افراد اور اداروں کو بلیک لسٹ کرنا بھی شامل ہے جن کے بارے میں جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کا حصہ ہونے کے شبہات ہیں۔امریکہ اور جنوبی کوریا کے درمیان اس وقت علاقے میں امریکی میزائل ڈیفنس سسٹم کی ممکنہ تنصیب پر گفتگو جاری ہے جس پہ شمالی کوریا، روس، اور چین کی جانب سے شدید تنقید کی جارہی ہے۔مزید اہم خبریں
-
جرمنی میں الیکٹرک کارکی رجسٹریشن میں کمی
-
وفاقی وزارت خزانہ نے مارچ کی ماہانہ آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی
-
خیبر پختونخوا کی چوبیس سرکاری یونیورسٹیاں وائس چانسلر سے محروم
-
پاکستان اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑا رہے گا اور ہر فورم پر ان کے لئے آواز بلند کرے گا، صدر مملکت آصف علی زرداری سے فلسطین کے سفیر احمد جواد ربیع کی ملاقات
-
گزشتہ تین روز میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 5 ہزار 400 روپے بڑا اضافہ ہوگیا
-
سوشل میڈیا کا بھوت اور بچوں کی ذہنی صحت
-
صدرمملکت آصف علی زرداری سے ایران کے سفیر کی ملاقات
-
امریکی صدر جو بائیڈن کا وزیراعظم شہبازشریف کو خط ، وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر نومنتخب حکومت کے لئے نیک تمنائوں کا اظہار
-
وزیراعلی مریم نوازنے محمد نواز شریف کسان کارڈ کی منظوری دیدی ،5 لاکھ کاشتکارو ں کو آسان شرائط پر 150 ارب کا قرضہ دیا جائیگا
-
پشاور بی آر ٹی کے کنٹریکٹر نے عالمی ثالثی عدالت میں حکومت کیخلاف 57 ارب روپے کا دعوی کردیا
-
نوازشریف کو پانامہ کیس میں اقامہ پرسزا دینا غلطی تھی، ہمشیرہ بانی پی ٹی آئی
-
آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی پیشرفت کو حوصلہ افزا قرار دے دیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.