شہباز تاثیر چار سال 6 ماہ اور 12 دن بعد گھر واپس لوٹ آئے‘سخت حفاظتی انتظامات میں خصوصی طیارے کے ذریعے کوئٹہ سے لاہور لایا گیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 9 مارچ 2016 11:52

شہباز تاثیر چار سال 6 ماہ اور 12 دن بعد گھر واپس لوٹ آئے‘سخت حفاظتی انتظامات ..

لاہور(ا±ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09مارچ۔2016ء) سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر مرحوم کے بیٹے شہباز تاثیر چار سال 6 ماہ اور 12 دن (1652 دن) بعد بحفاظت گھر واپس لوٹ آئے۔وہ اپنے والد کے قتل کے7 ماہ 22 دن بعد گلبرگ لاہور میں اپنے دفتر سے اغواءکرلئے گئے تھے۔ شہباز تاثیر کو خصوصی طیارے کے ذریعے کوئٹہ سے لاہور لایا گیا جوکہ حکومت کی جانب سے ان کی لاہور واپسی کیلئے خصوصی چارٹرڈ طیارہ کوئٹہ بھجوایا گیا تھا۔

اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ خصوصی چارٹرڈ طیارے میں شہباز تاثیر کے اہلخانہ میں سے کوئی فرد شامل نہیں تھا تاہم ایک سکیورٹی اہلکار نے ان کی حفاظت کیلئے طیارے میں ان کے ساتھ لاہور تک سفرکیا۔ لاہور ایئرپورٹ پر شہباز تاثیر کے استقبال کے حوالے سے سکیورٹی کے کڑے انتظامات کیئے گئے تھے جہاں سے انہیں خصوصی سکیورٹی سکواڈ کی زیر نگرانی ان کے گھر روانہ کر دیاگیا۔

(جاری ہے)

شہباز اپنے والد سلمان تاثیر کے قاتل ممتاز قادری کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں گزشتہ 29 فروری کو پھانسی دیئے جانے کے بعد اب آزاد ہیں۔ 25 ستمبر 2014 کوشہباز تاثیر کی ماہر نفسیات اہلیہ ماہین غنی تاثیر نے یہ دکھ بھرا ٹوئٹ کیا کہ 162 ہفتوں سے ہر جمعہ کو ایک ہی درخواست کرتی ہوں کہ اپنے شوہر کی بحفاظت واپسی کیلئے دعاﺅں میں شامل ہوجائیں اور اللہ دعا ضرور سنے گا۔

26 اگست 2013 کو نیوزویک کے لئے ایک مضمون میں بھی ماہین نے تحریر کیا کہ 5 عیدیں، دو شادی کی سالگرہ اور چار سالگرہ گزر گئیں۔ دوستوں کی شادیاں اور بچے ہوگئے، اطراف میں دنیا بدل گئی لیکن میرے اپنے لئے کچھ نہ بدلا۔ وہ دو سال قبل دروازے سے گزر کرگئے اور میں وہیں بیٹھی ہوں جہاں وہ چھوڑ گئے تھے۔ اس امید میں کہ دروازہ دوبارہ کھلے گا۔ شہباز اور ماہین کی شادی 2010 میں ہوئی تھی، جس میں اس وقت کے صدر آصف علی زرداری نے بھی شرکت کی۔

توقع ہے کہ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کا مغوی بیٹا علی حیدر بھی کسی وقت گھر لوٹ آئے گا۔ انہیں 9 مئی 2013 کو ملتان میں انتخابی ریلی سے مسلح افراد نے اغواءکیا تھا۔شہباز تاثیر جو ممتاز قادری کے مقدمے میں گواہ تھے۔ انہیں خود کو خوش قسمت سمجھنا چاہیے کیونکہ گزشتہ 50 سال کے دوران دنیا میں جو معروف اور ممتاز شخصیات اغواء ہوئیں ان میں سے اکثر کو قتل کردیا گیا۔

اٹلی کے سابق وزیر اعظم آلڈورو میو مورو کو کمیونسٹ تنظیم ریڈ بریگیڈ نے اغواءکرکے 55 دن بعد 16 مارچ 1978 کو قتل کردیا تھا۔اٹلی میں تعینات نیٹو کے لئے کام کرنے والے امریکی جنرل جیمز لی ڈوزیئر کو بیوی کے ساتھ مارکسٹ دہشت گرد گروپ نے 17 دسمبر 1981 کو اغوائ کیا، تاہم انہیں 28 جنوری 1982 کو چھڑالیا گیا۔ کولمبیا کے صدارتی امیدوار انگرڈ بیٹن کورٹ فروری 2002 میں اغواءکرلئے گئے اور 2007 تک اسیر رہے۔

مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید مرحوم کی بیٹی روبیہ سعید کو جے کے ایل ایف نے8 دسمبر 1989 کو اغواءکیا، اس وقت مفتی سعید کو بھارتی وزیر اعظم وی پی سنگھ کی کابینہ میں وزیر داخلہ مقرر ہوئے 5 دن ہی ہوئے تھے۔ جے کے ایل ایف نے اپنے 5 ساتھیوں کی بھارتی قید سے رہائی کا مطالبہ کیا جنہیں رہا کردیئے جانے پر روبیہ سعید کو چھوڑ دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :