پاکستان کسی بھی ملک کو جوہری ٹیکنالوجی منتقل نہیں کر رہا ،نیو کلیئر سمٹ میں وزیراعظم ایٹمی اثاثوں کی حفاظت بارے دو ٹوک مؤقف دینگے ایٹمی اثاثوں کی حفاظت کرینگے ،جان کیری کا پاکستان بارے اخبارات میں شائع خبریں درست نہیں ، امریکہ پر واضح کر دیا کہ اگر ہمارا حریف اپنی ایٹمی استعداد بڑھاتا ہے تو ہمیں بھی حق حاصل ہے ،4 ممالک صرف افغانستان میں امن عمل کے لئے کی کوششیں کر رہے ہیں ،ہمارا اگر رابطہ ہوا تو وہ قطر آفس سے ہوتا ہے ، طالبان کے مذاکرات افغانستان سے ہیں اور پاکستان ، امریکہ اور چین صرف سہولت کار ہیں

سینیٹ میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا سینیٹرحافظ حمد اﷲ کی تحریک التوا پربحث سمیٹتے ہوئے خطاب

منگل 8 مارچ 2016 22:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔08 مارچ۔2016ء) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان کسی بھی ملک کو جوہری ٹیکنالوجی منتقل نہیں کر رہا ہے ، پاکستان کے جوہری اثاثوں کی حفاظت کرینگے ،جان کیری کا پاکستان کے حوالے سے جو بیان اخبارات میں چھپا ہے وہ درست نہیں ہے ۔ امریکہ پر واضح کر دیا ہے کہ اگر ہمارا حریف اپنی ایٹمی استعداد بڑھاتا ہے تو ہمیں بھی یہ حق حاصل ہے کہ ہم اپنی استعداد بڑھائیں اور اس سے ہمیں کوئی بھی نہیں روک سکتا ،4 ممالک صرف افغانستان میں امن عمل کے لئے کی کوششیں کر رہے ہیں اور طالبان کو اس مذاکراتی میز لانے کی کوشش کی گئی ہے ہمارا اگر رابطہ ہوا تو وہ قطر آفس سے ہوتا ہے ۔

طالبان کے مذاکرات افغانستان سے ہیں اور پاکستان ، امریکہ اور چین صرف سہولت کار ہیں ۔

(جاری ہے)

ہندوستان یہ چاہتا ہے کہ ہمیں دہشت گردی کے خاتمے کا کریڈٹ نہ ملے مگر ہم نے تو ان کے اسٹیٹ ایکٹرز (را)کے خلاف بھارت کو ثبوت بھی دیئے ہیں ۔ نیو کلیئر سمٹ میں وزیراعظم ایٹمی اثاثوں کی حفاظت کے لئے دو ٹوک مؤقف دیں گے ۔ وہ منگل کو سینیٹ سینیٹرحافظ حمد اﷲ کی تحریک التوا پربحث سمیٹ رہے تھے سینیٹرحافظ حمد اﷲ نے کہا کہ جان کیری نے بیان دیا ہے کہ اگر سعودی عرب پاکستان سے ایٹم بم خریدتا ہے تو پاکستان این پی ٹی کے معاہدے کی خلاف ورزی کرے گا جس کے نتائج اسے بھگتنا ہوں گے۔

سعودی عرب اور چین کے درمیان 14معاہدوں پردستخط ہوئے ہیں اور سب سے اہم معاہدہ تھا وہ جوہری ری ایکٹر کے قیام کا معاہدہ تھا ۔جان کیری نے براہ راست پاکستان پر الزام لگایا اور ساتھ ہی دھمکی بھی دی ۔ معاہدہ چین اور سعودی عرب کے درماین لیکن دھمکی پاکستان کو دی جاتی ہے ۔ آنکھیں اس لئے دکھائی جاتی ہیں کہ پاکستان سعودی عرب کا دوست ملک ہے ۔ امریکہ با ر بار پاکستان کو کہتا ہے کہ وہ اپنے ایٹمی قوت کو محدود کرے۔

سینیٹر سحر کامران نے کہا کہ پاکستان کا کسی بھی ملک کے خلاف جارحانہ اندازنہیں ہے ۔ سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ امریکہ کی پاکستان کے حولاے سے یہ پوزیشن رہی ہے کہ وہ پاکستان کو کہتا ہے ایٹمی عدم پھیلاؤ کی تلقین کرتا ہے ۔امریکہ ایک مرتبہ پھر اس مسئلے کو اپنی ترجیحات میں رکھتا ہے جب بھی وہ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ مذاکرات کرتا ہے ۔سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ مشیر خارجہ نے امریکہ کے دوہرے معیار کی امریکہ میں نشاندہی کی ہے اور ایٹمی عدم پھیلاؤ اس لئے امریکہ کی ترجیحات بن گیا ہے کیونکہ نیوکلیئر سمٹ ہوناہے۔

امریکہ اور یورپ میں مذہبی انتہا پسندی میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ جان کیری کے حوالے سے جو بیان اخبارات میں چھپا ہے وہ درست نہیں ہے ۔ امریکی ٹی وی کو انہوں نے انٹرویو دیا تھا جس میں ایران اور سعودی عرب کے تنازع کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے اس پر پاکستان کی حمایت کی کہ پاکستان کبھی اپنے ایٹمی اثاثے کسی بھی ملک سے شیئر نہیں کرے گا ۔

امریکہ پر واضح کر دیا ہے کہ اگر ہمارا حریف اپنی ایٹمی استعداد بڑھاتا ہے تو ہمیں بھی یہ حق حاصل ہے کہ ہم اپنی استعداد بڑھائیں اور اس سے ہمیں کوئی بھی نہیں روک سکتا ۔ طالبان کے حوالے سے میں نے 35سال کے افغانستان سے تعلقات کی بات کی تھی ۔9/11کے بعد امریکی حملے کے بعد بہت سے طالبان پاکستان کے علاقوں میں آگئے تھے مگر آپریشن ضرب عضب کے بعد وہ واپس پاکستان بھاگ گئے۔

ہمارا طالبان پر اثر بہت محدود ہے ۔ 4ممالک کا مذاکراتی عمل اس پر کام کر رہا ہے جو صرف افغانستان میں امن عمل کے لئے ہے اور طالبان کو اس مذاکراتی میز لانے کی کوشش کی گئی ہے مگر ہمارا اگر رابطہ ہوا تو وہ قطر آفس سے ہوا۔ طالبان کے مذاکرات افغانستان سے ہیں اور پاکستان ، امریکہ اور چین صرف سہولت کار ہیں ۔ ہندوستان یہ چاہتا ہے کہ ہمیں دہشت گردی کے خاتمے کا کریڈٹ نہ ملے مگر ہم نے تو ان اسٹیٹ ایکٹرز کے خلاف بھارت کو ثبوت بھی دیئے ہیں ۔ نیو کلیئر سمٹ میں وزیراعظم اپنے ایٹمی اثاثوں کی حفاظت کے لئے پالیسی بیان دیں گے ۔