جماعۃ الدعوۃ کو بلیک لسٹ کیا گیا،61 تنظیموں کو کالعدم قرار دیا گیا ہے، موجودہ حکومت نے کالعدم جماعتوں کی فہرستیں مرتب کیں، نیشنل ایکشن پلان کے 20 میں سے 10 نکات پر عملدرآمد صوبوں کی ذمہ داری ہے،شیڈول 4 کے تحت 8 ہزار 200 لوگوں کی نشاندہی کی گئی ، ان کا نام ای سی ایل میں شامل کر کے انکی نقل و حمل پر پابندی لگائی گئی، مولانا عبدالعزیز کے خلاف 2013 سے قبل 33 مقدمات جن میں 11حساس نوعیت کے تھے اور وہ 28 مقدموں میں بری ہوئے ،پچھلے دور میں مولانا عبدالعزیز کو تمام سہولیات ایوان صدر کی سفارش پر دی گئیں، ، موجودہ حکومت نے مولانا کی سرکاری سیکیورٹی ختم کی ،کسی غیر ملکی کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری نہیں کرنے دیا جائے گا، اس وقت تک غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ بنا کر دینے پر 200نادرا ملازمین جیل میں بند ہیں، اب تک ایک لاکھ مشکوک شناختی کارڈ بلاک کئے گئے ہیں، کسی افغان پشتون کا شناختی کارڈ بنے گا نہ پاسپورٹ

سینیٹ میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نیشنل ایکشن پلان بارے اراکین کے سوالوں کے جواب

منگل 8 مارچ 2016 21:53

جماعۃ الدعوۃ کو بلیک لسٹ کیا گیا،61 تنظیموں کو کالعدم قرار دیا گیا ہے، ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔08 مارچ۔2016ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ مولانا عبدالعزیز کے خلاف 2013 سے قبل 33 مقدمات جن میں 11حساس نوعیت کے تھے اور وہ 28 مقدموں میں بری ہوئے اور 3 مقدمات میں صرف 45روپے جرمانہ کیا گیا، وزیر داخلہ نے انکشاف کیا کہ پچھلے دور میں مولانا عبدالعزیز کو تمام سہولیات ایوان صدر کی سفارش پر دی گئیں، ایچ الیون اسلام آباد میں سول ڈیفنس کی 20کنال زمین بھی پچھلے دور میں عطیہ کی گئی، سیکیورٹی گارڈز فراہم کئے، موجودہ حکومت نے مولانا سے سرکاری سیکیورٹی اٹھائی ، بڑے مقدمات میں تو پچھلی حکومت نے بری کیا، جماعۃ الدعوۃ کو بلیک لسٹ کیا گیا،61 تنظیموں کو کالعدم قرار دیا گیا ہے، پچھلے دور حکومت کے پاس کالعدم جماعتوں کی لسٹ ہی موجود نہیں تھی مگر موجودہ حکومت نے آ کر لسٹ مرتب کی، نیشنل ایکشن پلان کے 20 نکات میں سے 10 نکات پر عملدرآمد صوبوں کی ذمہ داری ہے، شیڈول 4 کے تحت 8 ہزار 200 لوگوں کی نشاندہی کی گئی اور ان کا نام ای سی ایل میں شامل کر کے انکی نقل و حمل پر پابندی لگائی گئی، کسی غیر ملکی کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری نہیں کرنے دیا جائے گا، جو نادرا ملازمین کسی غیر ملکی کو شناختی کارڈ بنا کر دے گا وہ سیدھا جیل جائے گا، اس وقت تک غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ بنا کر دینے پر 200نادرا ملازمین جیل میں بند ہیں، کسی پختون کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہو گی، اب تک ایک لاکھ مشکوک شناختی کارڈ بلاک کئے گئے ہیں، کسی افغان پشتون کا شناختی کارڈ بنے گا نہ پاسپورٹ، کسی پاکستانی پختون کا شناختی کارڈ بلاک ہوا ہے تو اسے درست کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو سینیٹ میں نیشنل ایکشن پلان پر دیئے گئے جوابات پر اراکین کے سوالوں کے جواب دے رہے تھے۔وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ میں نے ایوان میں ہر رکن کے سوالوں کے جواب دیتے تھے اور تحریری طور پر اس کے جوابات بھی ایوان میں پیش کیا گیا۔ حافظ حمد اﷲ نے کہا کہ ہمیں جوابات نہیں ملے۔ سینیٹر سحر کامران نے کہا کہ پنجاب میں 10ہزار میں سے دو مدارس کو بند کیا گیا ہے، نیکٹا کے بجٹ کے حوالے سے وزیر داخلہ ایوان کو بتائیں کہ کتنا کم بجٹ ہے، سوشل میڈیا پر جماعۃ الدعوۃ کے ٹریننگ فراہم کرنے والی ویڈیوز موجود ہیں، داعش کا ایف ایم بھی پاکستانی علاقوں میں آسانی سے سنا جا سکتا ہے، فاٹا سیکرٹریٹ میں باہر کے ملازمین تعینات کئے گئے ہیں۔

چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ تمام باتوں پر تفصیلی گفتگو کی گئی تھی، جو جوابات دیئے گئے ہیں ان کو سامنے رہتے ہوئے سوالات کئے جائیں، یہاں پوائنٹ سکورنگ نہیں کرنی چاہیے، نیشنل ایکشن پلان کے 10 نکات پر عمل کرانا صوبوں کی ذمہ داری ہے اور میں نہیں کہہ رہا بلکہ آئین کہہ رہا ہے، اڑھائی سالوں میں کسی بھی صوبائی حکومت کو دہشت گردی کے واقعے کے بعد مورد الزام نہیں ٹھہرایا، کمزوریوں کی نشاندہی ہونی چاہیے الزام تراشی سے گریز کیا جائے، 20 میں سے 15 نکات پر پیش رفت مثبت ہے اور 5 پر تھوڑی کم ہے اور اس حوالے سے تمام سول فوجی قیادت سمیت صوبوں کے وزراء اعلیٰ کا اجلاس بھی ہونے والا ہے، مدرسہ پاکستان کے حب الوطنی کے تاثرات رکھتے ہیں، تو مجھ پر تنقید ہوتی ہے، مدارس کی رجسٹریشن صرف دو ہفتوں میں کی گئیں اور مدارس نے تعاون کیا، نیکٹا کا بجٹ 1.3 بلین روپے ریلیز کیا گیا ہے، کوئی آفیسر اس طرف آنا نہیں چاہتا تھا مگر اب خصوصی پیکج کا اعلان کیا گیا ہے اور اس پر پیش رفت جاری ہے، اگر کوئی عدالت میں چلا گیا ہے تو ہم اسے نہیں روک سکتے، نیکٹا کا قانون پچھلی حکومت نے بنایا ہے اگر کوئی اسے چیلنج کرتا ہو تو ہم کیس کی پیروی کریں گے، داعش کے ریڈیو سٹیشن کے حوالے سے افغان حکومت سے بات ہو رہی ہے کیونکہ فاٹا اور خیبرپختونخوا کے کچھ علاقوں میں افغانستان سے ریڈیو اور سمز کے معاملات اٹھائے بھی ہیں اور اٹھائیں گے بھی، سابق گورنر کے پی کے نے کمیٹی بنائی گئی تھی جسکی سفارشات حوصلہ افزا نہیں تھیں، اور2مختلف کمیٹیاں فاٹا اصلاحات کے حوالے سے بنائی گئیں ہیں۔

سینیٹر فرحت اﷲ بابر نے کہا کہ میرے 3سوال جوکہ وفاقی حکومت نے منسلک ہیں جولائی2013اسلام آباد ہائیکورٹ نے انتظامی حکم جو نیکٹا کے معاملات وزرات داخلہ کو دیئے جانے کے خلاف ہے کہ نیکٹامعاملات کو وزرات نہیں دیکھے گی اور انتظامی معاملات اور امور میں کوئی عمل دخل نہیں رکھ سکتے، رینجرز مرکزی حکومت کے زیر انتظام ہیں79ہزار افراد کو رینجرز نے کراچی میں گرفتار کیا گیا تھا ان مین سے اکثر کو چھوڑ دیا گیا ہے مگر جن لوگوں کو پکڑ کر چھوڑا جاتا ہے ان سے مک مکا کیا جاتاہے۔

مولانا عبدالعزیز کے مقدمے پر سرکاری وکیل نے عدالت میں دیاہے کہ دینی موقف دسرکار کاہے۔ چوہدری نثار علی خان نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ مولانا عبدالعزیز کو ہمیں امتناع کی فائل نہیں دینی چاہیے، نیکٹا کے مالی امور کے ذمہ داری وزرات داخلہ کے ذمہ نہیں ہے ، اور نیکٹا کا چیئرمین تمام معاملات کا فیصلہ کرتا ہے اور ایک خود مختارادارہ ہے، نیکٹا کے ادارے کووزرات داخلہ نہیں چلارہاہے،اور وزرات داخلہ کا وزیر ایگزیکٹیو کا چیئرمین اور ممبر گورننگ باڈی کی حیثیت سے میں نے نیکٹا کے بجٹ کیلئے دوڑ دھوپ کی، اور بجٹ کی طلب وزرات کی نہیں بلکہ نیکٹا کی ہے۔

اگر میں فرنٹ فٹ پر کھیلنا شروع کروں تو ماضی کے قصے کھلیں گے،مشرف دور میں اور پچھلے دور میں نیکٹا کو 1دفتر بھی نہیں ملا اور اس ادارے کا چیف بھی نہیں ملا،نیکٹا کوافسران اور ملازمین کے حوالے سے وزرات داخلہ نے کردار اداکیا ہے نیکٹا نے کراچی اور ڈی آئی خان جیل اور واہگہ بارڈر اور باچاخان یونیورسٹی ،آرمی پبلک سکول اور دیگر معاملات پر انٹیلی جنس شیرنگ کی قلیل وسائل کی حامل نیکٹانے جو کام کیے ہیں وہ قابل ستائش ہیں ۔

آج اگر کسی کو حکومت کی جانب سے امن وامان کی بحالی میں جو کردار کسی کو نظر نہیں آرہا مگر بیرونی ممالک سے آنے والوں کوضرور پتا چل جاتا ہے1سال میں22سو اور ایک ہفتے5سے6دھماکے ہوتے تھے، مگر اب بہتری آئی ہے، ممبئی واقعہ او دیگر واقعات پیپلز پارٹی کے دور میں ہوئے او ہم نے آکر بلیک لسٹ کیا گای 61جماعتوں پر پابندی لگائی گئی شیڈول 4کے تحت8ہزار2سو لوگوں کی نشاندہی کی اور کئی لوگوں کے نام ای سی ایل میں ڈالے گئے،کالعدم تنظیموں اور شیڈول کے لوگ ملک سے باہر نہیں جاسکتے، زبانی تیر چلانے سے کچھ نہیں ہوتا جماعۃ الدعوۃ کو بلیک لسٹ کیا گیاہے اور اگر کالعدم ہوگئی تو شیڈول 4پرآجائیگی اس سے قبل کالعدم تنظیموں کی لسٹ ہی نہیں تھی، رینجرز کے حوالے سے حکومت سندھ نے اعدادوشمار فراہم کیے رینجرز کا مدعایہ ہے کہ پراسکیوشن کمزور ہے۔

اس حوالے سے جواب حکومت سندھ سے لیا جائے کیونکہ وہاں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے،رینجرز گرفتارکرکے پولیس کے حوالے کردیتی ہے، چوہدری نثار نے کہاکہ مولانا عبدالعزیز کے خلاف 2013سے پہلے33کیس رجسٹرڈ ہوئے11نہایت سنجیدہ کیسز کی تفتیش پچھلے دور میں ہوئی آپریشن میں کئی ایک قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، مولانا عبدالعزیز کو ایک کوٹھی میں رکھاگیا جو اسلام آباد میں واقع ہے اور سول ڈیفنس کی20کنال زمین عطیہ کی گئی پچھلے دور میں خطبے کی اجازت دی گئی تھی33میں سے 28کیسوں میں مولانا عبدالعزیز بری ہوئے اور 3کیسوں میں 45 روپے جرمانہ ہوا اور جن میں بری ہوا ان پر کورٹ نیکاہکہ کمزور پراسکیوشن ہوئی تھی او پچھلی حکومت نے گارڈز بھی فراہم کیے اور تمام سہولیات ایوان صدر کی جانب سے دی گئیں تھیں اگر عدالت نے کیس ختم کیا ہو تو وہ کمزور پراسیکوشن ہے، کچھ لوگ کراچی سے آکر اگر کسی کی آنکھ میں انگلیاں ڈالے اور وہ شخص وہاں موجود ہی نہیں ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ کسی غیر ملکی کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری نہیں کرنے دیا جائے گا، جو نادرا ملازمین کسی غیر ملکی کو شناختی کارڈ بنا کر دے گا وہ سیدھا جیل جائے گا، اس وقت تک غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ بنا کر دینے پر 200نادرا ملازمین جیل میں بند ہیں، کسی پختون کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہو گی، اب تک ایک لاکھ مشکوک شناختی کارڈ بلاک کئے گئے ہیں، کسی افغان پشتون کا شناختی کارڈ بنے گا نہ پاسپورٹ۔ انہوں نے کہا کہ کسی پاکستانی پختون کا شناختی کارڈ بلاک ہوا ہے تو اسے درست کیا جائے گا