حکومت فیشن ڈیزائن کالجز کی دیگر برانچوں کو بند کرکے صرف ایک کالج لاہور میں رکھنے پر غور کر رہی ہے ٗشیخ آفتاب احمد

فیشن ڈائزئن کالجز 2010میں قائم کئے گئے تھے ٗ وزیرمملکت کا سینٹ میں اظہار خیال

منگل 8 مارچ 2016 20:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 مارچ۔2016ء) وفاقی وزیر مملکت شیخ افتاب نے سینٹ کو بتایاہے کہ حکومت فیشن ڈیزائن کالجز کی دیگر برانچوں کو بند کرکے صرف ایک کالج لاہور میں رکھنے پر غور کر رہی ہے ٗفیشن ڈائزئن کالجز 2010میں قائم کئے گئے تھے جس کا مقصد یہ تھا کہ پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہوسکے ۔

(جاری ہے)

منگل کو سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے بتایاکہ ان کالجز میں مجموعی طور پر 216طلباء و طالبات نے داخلہ لیا ہے اور اس میں سے بھی 73طلباء چھوڑ کر چلے گئے جس کی وجہ سے حکومت کو43 ملین کا نقصان ہوا ہے انہوں نے بتایاکہ تمام کالجز کرائے کی بلڈنگز میں شروع کی گئیں اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے بھی اس کی اجازت نہیں لی گئی تھی انہوں نے بتایاکہ انہی نقصانات کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام کالجز بند کرکے لاہور کے کالج کو برقرار رکھا جائے اور تمام طلباء کو اس میں منتقل کیا جائے اس سے قبل سینیٹر محمد جاوید عباسی نے توجہ دلاؤ نوٹس پر کہاکہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ڈیزائن لاہور کے تحت ملک میں 6 کالجز قائم ہیں اور اب یہ فیصلہ کیا جا رہا ہے کہ ان میں سے ایک کالج رہنے دیاجائے اور باقی برانچز بند کی جا رہی ہیں انہوں نے مطالبہ کیاکہ یہ کالجز بند نہ کئے جائیں اور اس میں مذید بہتری لائی جائے کیونکہ ان کالجز کو بند کرنے سے طلباء کو بے حد نقصان ہوگا۔

متعلقہ عنوان :