مغربی قوانین ہماری خواتین کو بااختیار نہیں بنا سکتے ،خیبر پختو نخوا میں تحفظ نسواں بل کا ڈرافٹ تیارکرلیاگیاہے، عمران خان

خاندانی نظام کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے،خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے تعلیم ناگزیرہے ،ہمیں قانون ،کلچر کی جنگ لڑنا ہوگی، چیئرمین تحریک انصاف کا ویمن ڈے کے موقع پرتقریب سے خطاب

منگل 8 مارچ 2016 20:02

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 مارچ۔2016ء) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ مغربی قوانین ہماری خواتین کو بااختیار نہیں بناسکتی ۔ خیبر پختو نخوا میں تحفظ نسواں بل کا ڈرافٹ تیارکرلیاگیا ہے، مسودہ اسلامی نظریاتی کونسل کو بھجوادیاہے ۔منظوری کے بعد اسمبلی میں پیش کردیاجائے گا۔ خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے شہید بے نظیر ویمن یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے تعلیم ناگزیرہے ہماری ترجیحات میں خواتین کو تعلیم دینا شامل ہے ،ان کا کہنا تھا کہ خاندانی نظام کو بھی بہتر بنانے کی ضرورت ہے،مغرب کی طرز پر خواتین کو ترقی نہیں دینی اور نہ ہی مغربی قوانین ہماری خواتین کو بااختیار بنا سکتے،چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ سندھ میں ہندو لڑکی کے ساتھ مسلمان لڑ کے کی زبردستی شادی دین کیخلاف ہے،،ہمیں قانون اور کلچر کی جنگ لڑنا ہوگی ،عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو فلاحی ملک بنائیں گے۔

(جاری ہے)

خیبر پختونخوا حکومت تعلیم کے شعبہ میں زیادہ پیسہ خواتین کے تعلیم پر خرچ کرے گی۔سیاستدانوں نے سیاسی مفادات کیلئے لوگوں کو تقسیم کردیا لیکن وہ لوگوں کو تقسیم کرنے کے بجائے متحد کریں گے۔خواتین کو مضبوط بنانے کیلئے کلچر تبدیلی کی اشد ضرورت ہے ۔عمران خان نے کہا کہ معاشرے میں خواتین کے کردار کو فراموش نہیں کیا جاسکتا لیکن بدقسمتی سے سیاسی جماعتیں تو خواتین کو مضبوط بنانے کی باتیں کرتی ہے لیکن ان کے تعلیم پر توجہ نہیں دی خواتین کا تعلیمی تناسب ملک بھر میں کم ہے اختیارات دینے سے زیادہ خواتین کی تعلیم ضروری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں خواتین کو طلاق کے بعد حصہ نہیں دیا جاتا نہ ہی جائیداد میں ان کو برابر حصہ ملتا ہے یہ سب تب ہی ممکن ہوگا جب ملک میں قانون کی بالادستی ہوگی ۔عزت کے نام پر خواتین کو قتل کیا جارہا ہے جو اسلام کے خلاف ہے ۔ تاہم اس طرح کی روایات کو تبدیل کرنے کیلئے تعلیم بہت ضروری ہے ۔ لڑکیوں سے مخاطب ہوتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وہ اپنے بچوں کو سچ بولنا سیکھائے تو ان سے بہت سی خامیاں دور ہوسکتی ہے ان کے کردار کو بنانے میں ان کے ماں کا بہت بڑا ہاتھ ہے کیونکہ انہوں نے اسے سچ بولنا سیکھایا اور جب کبھی بھی جھوٹ بولا تو ماں نے اسے پکڑ لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی جماعتوں نے زبان، علاقوں اور نسل کی بنیاد پر سیاست کو فروغ دیا ہے تاکہ وہ اپنی سیاسی مفادات کو بچا سکے لیکن اصل سیاست نفرت پھیلانا نہیں بلکہ متحد کرنا ہی ہے۔ مغربی قوانین پاکستانی خواتین کوبا اختیارنہیں بناسکتے۔طاقتورکوقانون کی گرفت میں لائیں گے ۔جامعہ کی طالبات کپتان خان کو اپنے درمیان پاکرکافی پرمسرت نظر آئیں کسی نے تصویریں بنائی تو کوئی سلیفیوں پہ سلفیاں بناتی رہی۔

تقریب سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ مغرب کی طرز پر خواتین کو ترقی نہیں دینی اور مغربی قوانین ہماری خواتین کو بااختیار نہیں بنا سکتے،خیبرپختونخواہ میں خواتین تحفظ بل کا ڈرافٹ تیارکرلیا ہے۔ عمران خان نے یونیورسٹی میں طالبات کی جانب سے لگائے گئے مختلف اسٹالز کا دورہ کیا اور ان کی تخلیقی صلاحیتوں کو سراہا۔۔عمران خان نے یونیورسٹی میں نئے اکیڈیمک بلاک کا سنگ بنیاد رکھا جبکہ شجر کاری مہم کا آغاز کرتے ہوئے یونیورسٹی کے سبزہ زار میں پودا بھی لگایا۔