اسٹیٹ بینک کا پرانے ڈیزائن کے تمام بینک نوٹوں کی قانونی حیثیت ختم کرنے کا فیصلہ

منگل 8 مارچ 2016 19:03

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 مارچ۔2016ء)اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ہدایت کی ہے کہ کمرشل اور مائیکروفنانس بینک 30 نومبر 2016 تک 10، 50، 100 اور 1000 روپے کے پرانے ڈیزائن کے بینک نوٹوں کی وصولی کریں گے۔ بدھ کو جاری اعلامیہ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ہدایت کی ہے کہ کمرشل اور مائیکروفنانس بینک 30 نومبر 2016 تک 10، 50، 100 اور 1000 روپے کے پرانے ڈیزائن کے بینک نوٹوں کی اور ان تمام مالیتوں کا اتنی ہی مالیت کے نئے ڈیزائن کے بینک نوٹوں اور سکوں سے تبادلہ جاری رکھیں گے۔

تاہم ایس بی پی بی ایس سی کے فیلڈ دفاتر 31 دسمبر 2021 تک عوام سے 10، 50، 100 اور 1000 روپے کے پرانے ڈیزائن کے بینک نوٹ قبول کرتے رہیں گے۔بینکوں میں پرانے ڈیزائن کے تمام نوٹوں کے تبادلے کا آخری دن 30 نومبر 2016 ہے۔

(جاری ہے)

پرانے ڈیزائن کے تمام نوٹوں کی قانونی حیثیت یکم دسمبر 2016 سے ختم ہو جائے گی جبکہ ایسے تمام بینک نوٹوں کے ایس بی پی بی ای سی کے فیلڈ دفاتر سے تبادلے کا آخری دن 31 دسمبر 2021 ہے۔

وفاقی حکومت نے سے 4 جون 2015کو جاری کردہ گزٹ نوٹی فکیشن کے مطابق یکم دسمبر 2016 سے پرانے ڈیزائن کے بینک نوٹوں کی قانونی حیثیت ختم ہو جائے گی۔ اس لیے اب یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام باقی رہ جانے والے 10، 50، 100 اور 1000 روپے کے پرانے ڈیزائن کے بینک نوٹوں کو مرحلہ وار ختم کر دیا جائے گا۔ 5 روپے کے نوٹ اور پرانے ڈیزائن کے 500 روپے کے نوٹ کی قانونی حیثیت پہلے ہی ختم ہو چکی ہے۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ بینک دولت پاکستان نے نئے ڈیزائن کے بینک نوٹ کی سیریز جاری کی تھی جس کا آغاز 2005 میں 20 روپے مالیت کے بینک نوٹ کے اجرا سے ہوا تھا اور اس کا مقصد بینک نوٹوں کی سیکورٹی، پائیداری اور جمالیاتی معیار میں بہتری لانا تھا۔آٹھ مختلف مالیتوں پر مشتمل نئے ڈیزائن کے بینک نوٹوں کی مکمل سیریز (5 روپے، 10 روپے، 20 روپے، 50 روپے، 500 روپے، 1000 روپے اور 5000 روپے) کے اجرا کا عمل 2008 میں مکمل ہو ا تھا۔