دنیا بھر میں کام کرنے والے افراد میں خواتین کا تناسب بہت کم ہے،آئی ایل او

منگل 8 مارچ 2016 15:02

اسلام آباد ۔ 8 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔08 مارچ۔2016ء) عالمی سطح پر محنت کشوں میں خواتین کا تناسب اب بھی کم ہے۔ خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اقوام متحدہ کے ذیلی ادارہ برائے انٹر نیشیل لیبر آرگنائزشن (آئی ایل او) کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں کام کرنے والے افراد میں خواتین کا تناسب بہت کم ہے ۔

انٹر نیشیل لیبر آرگنائزشن کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ ہمیں مزید وقت ضائع کیے بغیر اس حوالے سے فوری اور ٹھوس اقدامات اٹھانا ہونگے ۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں صنفی امتیاز کو ختم کرنے کے لئے 2030 ء کے ایجنڈے پر عمل درآمد یقینی بنانا ہوگا۔ عالمی ادارہ کے مطابق 1995ء میں عالمی سطح پر کام کرنے والی خواتین کی شرح 0.6فیصد تھی۔ رپورٹ کے مطابق 2015 میں عالمی سطح پرآبادی کے اعتبار سے کام کرنے والے مردوں کا تناسب 72 فیصد جبکہ کام کرنے والی خواتین کا تناسب 46فیصد تھا۔

(جاری ہے)

ادارے کی جانب سے 100ممالک میں کیے گئے سروے کے مطابق2015میں 586ملین خواتین نے مختلف شعبہ ہائے زندگی میں خدمات سر انجام دیں۔ سروے کے مطابق دنیا بھر میں 35.5فیصد مرد جبکہ25.7فیصد خواتین ہفتے میں 48گھنٹے کام کرتے ہیں۔ سروے میں دنیا بھر میں کام کرنے والے مردوں اور خواتین کی اجرتوں میں بھی نمایاں فرق دیکھا گیا ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر یہ تناسب اسی طرح سے چلتا رہا تو اس کو ختم کرنے میں 70برس لگ سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :