اعلیٰ سطحی بینکس انتظامیہ خیبرپختونخوا کے بدلتے ہوئے کاروباری حالات کو تسلیم کریں، گورنر سٹیٹ بینک

صوبے میں اپنے قرضوں میں توسیع اور تجارت میں سہولت دینے کی دیگر سرگرمیوں کی رفتار میں تیزی لائیں تمام بینکس اہل ایرانی بینکوں کے ساتھ روابط اور سوئفٹ کوڈ کو جتنا جلد ممکن ہو سکے بحال کریں،ذاتی اکاؤنٹس کو کاروباری مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا، نہ ہی ایسا کرنا چاہیے،اشرف محمود وتھرا کا خطاب

پیر 7 مارچ 2016 22:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔07 مارچ۔2016ء) اسٹیٹ بینک کے گورنراشرف محمود وتھرانے بینکوں کی اعلیٰ سطح کی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ صوبہ خیبرپختونخوا کے بدلتے ہوئے کاروباری حالات کو تسلیم کریں اور صوبے میں اپنے قرضوں میں توسیع اور تجارت میں سہولت دینے کی دیگر سرگرمیوں کی رفتار میں تیزی لائیں، تمام بینکس اہل ایرانی بینکوں کے ساتھ روابط اور سوئفٹ کوڈ کو جتنا جلد ممکن ہو سکے بحال کریں ان کا کہنا تھا کہ ذاتی اکاؤنٹس کو کاروباری مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا، نہ ہی ایسا کرنا چاہیے ۔

وہ پیر کو پشاور کے ایک مقامی ہوٹل میں میں خیبرپختونخوا کے چیمبرز آف کامرس/کارروباری برادری، ایف پی سی سی آئی اور بینکوں کے صدور کے ساتھ خیبر پختونخوا میں قرضوں میں توسیع پر منعقد ہونے والے بات چیت کے ایک اہم سیشن سے خطاب کر ر ہے تھے۔

(جاری ہے)

یہاں سے جاری پریس ریلیز کے مطابق گورنر اشرف محمود وتھرا نے کہا کہ ہماری بینکاری کی صنعت نہ صرف فنڈز کی فراہمی بلکہ دیگر بینکاری خدمات کے ذریعے بھی معاشی سرگرمیوں کو بڑھانے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔

تاہم انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ خدمات و مصنوعات کے معیار میں مزید بہتری لائی جائے گی۔گورنر اسٹیٹ بینک اشرف محمود وتھرا نے مزید کہا کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں امن و امان کی ناسازگار صورتحال نے گذشتہ ایک دہائی کے دوران پورے معاشی ماحول پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔ اس ماحول نے فطری طور پر مالی اداروں کو مجبور کیا کہ وہ متاثرہ علاقوں میں قرضے دیتے وقت انتہائی احتیاط سے کام لیں۔

علاوہ ازیں، بڑے پیمانے کی صنعتوں کے فقدان، کم آبادی کے حامل شہری مراکزاور فنانسنگ کی کم طلب صوبے میں قرضوں کے فروغ میں رکاوٹ بنی رہی ہے۔کاروباری برادری کے ایک نمائندے کی جانب سے ظاہر کیے گئے خدشے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ یہاں کوئی ریڈ زون موجود ہے اور انہوں نے بینکوں کو ایسے کسی بھی امتیاز سے محتاط رہنے پر زور دیا۔

ایڈوائزی کمیٹیوں کو دوبارہ فعال بنانے کے مطالبے پر انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ انہیں دوبارہ فعال کریں اور ان کے اجلاسوں کا باقاعدگی سے انعقاد یقینی بنائیں۔خیبرپختونخوا کے عوام کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹبینک اشرف محمود وتھرا نے خیبرپختونخوا کے کاروباری افراد کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ذاتی اکاؤنٹس کو کاروباری مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا، نہ ہی ایسا کرنا چاہیے۔

خیبرپختونخوا چیمبر آف کامرس کے صدر ذوالفقار علی خان نے فورم کو کاروباری برادری کو درپیش مشکلات سے آگاہ کیا۔ کاروباری برادری کے دیگر نمائندوں نے بھی انہیں درپیش مسائل کے بارے میں آگاہی دی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرؤف عالم نے ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیوں کے خاتمے سے پیدا ہونیو الے مواقع کی نشاندہی کی۔

گورنر اشرف محمود وتھرا نے بینکوں پر زور دیا کہ وہ اہل ایرانی بینکوں کے ساتھ روابط اور سوئفٹ کوڈ (SWIFT code ) کو جتنا جلد ممکن ہو سکے بحال کریں تا کہ دونوں برادر پڑوسی ممالک کے درمیان تجارت میں سہولت مل سکے۔قبل ازیں گورنر اسٹیٹ بینک اشرف محمود وتھرانے پیر کی صبح خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک اور ان کی ٹیم سے ملاقات کی جس میں بینکاری سرگرمیوں، مالی شمولیت (Financial Inclusion) کو بڑھانے کے مختلف طریقوں اور کاروباری برادری کو درپیش مشکلات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ان کے ساتھ اسٹیٹ بینک کے سینئر حکام بھی موجود تھے۔ انہوں نے خیبرپختونخوا کے گورنر اقبال ظفر جھگڑا سے بھی ملاقات کی

متعلقہ عنوان :