ٹیکسٹا ئل سے منسلک تاجر بر ا د ری کئی مشکلات کا سا منا کر رہی ہے ،خالد تواب

وزیر اعظم قابل ٹیکسٹا ئل منسٹرکی تقرری اور منسٹری میں ٹیکسٹا ئل سے متعلق ماہرین تعینات کریں،سینئر نا ئب صدر ایف پی سی سی آئی

پیر 7 مارچ 2016 21:56

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔07 مارچ۔2016ء ) ایف پی سی سی آئی کے سینئر نا ئب صدر خالد تواب نے وزیر اعظم نو ا ز شریف کی تو جہ دلاتے ہو ئے کہا کہ پچھلے دو سا لو ں سے ٹیکسٹا ئل منسٹر کی تعیناتی نہیں ہوئی ہے جبکہ یہ وزارت ٹیکسٹا ئل کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے ٹیکسٹا ئل کی انڈسٹری کو مزید فر و غ دینے کیلئے تشکیل کی گئی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکسٹا ئل پاکستان کی سب سے بڑی انڈسٹری ہے جو کہ لاکھو ں افراد کو روز گا ر فر ا ہم کر رہی ہے اور ٹیکسٹا ئل مصنوعات کی برآمدات کے ذریعے ملک میں فارن ایکسچینج کمانے کا ذریعہ بھی ہے ۔

خالد تواب نے کہا کہ ٹیکسٹا ئل سے منسلک تاجر بر ا د ری کئی مشکلات کا سا منا کر رہی ہے جس میں سیلز ٹیکس ریفنڈ، ڈی ایل ٹی ایل،ایکسپورٹ رننگ فنانس اور ریبٹ کے نا م پہ سینکڑوں ارب روپے حکومت کے پاس پھنسا پڑاہے ۔

(جاری ہے)

اور ستم ظریفی یہ ہے کہ کاروباری طبقہ اُس رقم پر بنکوں کو سود کی مد میں ادائیگی بھی کررہاہے جبکہ حکومت بغیر کسی لاگت کے اِس رقم کو استعمال کررہی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ری فنڈ میں تاخیر کی وجہ سے ایکسپورٹرز کو پیداوری لاگت میں اضافہ اور ورکنگ کیپیٹل کی کمی جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ باوجود اِس حقیقت کہ پاکستان کے پاس جی ایس پی پلس اسٹیٹس ہے مگر اسکے باو جو د ٹیکسٹائل کی بر آمد ا ت دن بہ دن گھٹ رہی ہے اور جی ایس پی پلس سے اب تک جتنا فائدہ ہونا چاہیے تھا وہ نہیں اُٹھایا گیا۔خالدتواب نے وزیر اعظم نو ا ز شریف سے اپیل کی کہ وہ ایک قابل ٹیکسٹا ئل منسٹرکی تقرری کریں اور منسٹری میں ٹیکسٹا ئل سے متعلق ماہرین تعینات کریں اور اِس سے ٹیکسٹا ئل ایکسپورٹ میں اِضافہ ہے اور جی ایس پی پلس سے خاطرخواہ فائدہ اُٹھایا جاسکتا ہے

متعلقہ عنوان :