عوام کی خدمت کے ساتھ پختونوں کے اسلامی کلچر کاتحفظ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی نمائندوں کے فرائض میں شامل ہے، عوام کے جان و مال کا ہر صورت میں دفاع کرنا وفاقی اور صوبائی حکومت کے ساتھ سیکورٹی اداروں کے فرائض میں شامل ہیں ،پنجاب میں نیب کو کام سے روکنا اور خاندانی نطام کو درہم برہم کرنے کی حکومتی سازشوں کو ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی میڈیا سے گفتگو

پیر 7 مارچ 2016 21:28

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 مارچ۔2016ء ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی اداروں کے نمائندوں کے فرائض میں عوام کی خدمت کے ساتھ پختونوں کے اسلامی کلچر کاتحفظ اور ان کے حقوق دلانا بھی شامل ہیں۔ عوام کے جان و مال کا ہر صورت میں دفاع کرنا وفاقی اور صوبائی حکومت کے ساتھ سیکورٹی اداروں کے فرائض میں شامل ہیں۔

پنجاب میں نیب کو کام سے روکنا اور خاندانی نطام کو درہم برہم کرنے کی حکومتی سازشوں کو ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔وہ پیر کوقیوم اسٹیڈیم پشاور میں بلدیاتی اداروں کے نمائندوں کی صوبائی کنونشن اور لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں شب قدر دھماکہ کے زخمیوں کی عیادت کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

بلدیاتی کنونشن سے خطاب میں سراج الحق نے خیبر پختونخوا کو بہترین بلدیتی نظام دینے پر وزیر اعلیٰ پرویز خٹک اور وزیر بلدیات عنایت اﷲ خان کو مبار کباد دی اور کہا کہ ان کی کوششوں سے وفاق نے بجلی منافع کی مد میں صوبائی حصہ بڑھا کر 18ارب روپے سالانہ کر دیا ہے۔

صوبائی حکومت اس رقم کو بلدیاتی نمائندوں کے ذریعے خرچ کرے گی اور عومی ترقی کے منصوبے مکمل کرے گی۔انھوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی ادراوں کے منتخب نمائندے ہونے کی حیثیت سے کونسلروں اور ناظمین کا فرض ہے کہ پختونوں کو ان کے حقوق دلائیں۔ ان کی ترقی کے لیے اقدامات کریں اور ان کے کلچر اور دینی روایات کا تحفظ کریں۔انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے نیب کو پنجاب کی دسترس سے باہر کرنے کے لیے جو اقدامات کیے ہیں اور جو بیان بازیاں کی جا رہی ہیں یہ پاکستان توڑنے کی سازش ہے۔

پنجاب اسی ملک کاسب سے برا صوبہ ہے اور نیب کو یہاں کے چوروں کو پکڑنے کا آئینی حق حاصل ہے۔پنجاب کے چوروں کو تحفظ دینے کی کوشش پنجاب کو پاکستان سے الگ کرنے کی سازش ہے۔انھوں نے خبردار کیا کہ مرکزی حکومت کا یہ طرز عمل پاکستان کی سا لمیت کے خلاف ہے ۔انھوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات سے ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ سب سے بڑے چور پنجاب میں ہیں۔انھوں نے کہا کہ پنجاب میں خواتین حقوق کے بل کے نام پر جو ایکٹ منظور کیا گیا ہے وہ خواتین پر سب سے بڑا ظلم ہے۔

خواتین کو جو تحفظ اسلام اور خاندانی نظام میں حاصل ہیں خواتین بل اس کے خلاف گہری سازش ہے جو امریکہ اور آئی ایم ایف کی خواہش پر منظور کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم اپنے خاندانی نظام کو درہم برہم نہیں ہونے دیں گے اور ایسا کوئی قانون ہرگز نافذ نہیں ہونے دیں گے۔بعد ازان وہ شب قدر دھماکہ کے زخمیوں کی عیادت کے لیے لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور گئے۔

وہ مریضوں سے ملے اور ان کی خیریت دریافت کی اور ان کے لواحقین کی مشکلات بھی سنیں ۔اس موقع پر صوبائی امیر مشتاق احمد خان ،،سینئر صوبائی وزیر برائے بلدیات عنایت اﷲ خان،وزیر خزانہ مظفر سید اور دیگر عہدیدرا بھی ان کے ہمراہ تھے۔اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا کہ عوام کو جان و مال کا تحفط دینا وفاقی،صوبائی حکومتوں اور سیکورٹی ادروں کی ذمہ داری ہے۔

ہماری پولیس اور عوام نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔انھوں نے کہا کہ دھماکہ کے بعد انتطامیہ اورالخدمت کے رضالکاروں نے متاثرین کی ہر ممکن مدد کی ہے اور متاثرہ افراد اس حوالے سے کافی مطمئن ہیں۔انھوں نے صوبائی حکومت اور ہسپتال انتظامیہ کو ہدایات کہ زخمیوں کو ہر ممکن سہولت اور علاج فراہم کریں۔