گندم کی خریداری پالیسی کاشتکاروں کی مشاورت سے تیا ر کی جائے گی، کسانوں کی زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کی کوشش کی جائے گی،صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین کا اجلاس سے خطاب

پیر 7 مارچ 2016 21:21

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 مارچ۔2016ء) صوبائی وزیر خوراک پنجاب بلال یاسین نے کہا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی ہدایات کے مطابق سال 2016-17 کے لیے گندم کی خریداری پالیسی کاشتکاروں کی مشاورت سے تیا ر کی جائے گی جس میں اس بات کو یقینی بنایا جائے گاکہ صوبے کے کسانوں کی زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے اور زرعی پیداوار میں اضافے کے لیے ان کی تجاویز پر پوری طرح عمل کیا جائے ۔

انہوں نے یہ بات پیر کو کمشنر آفس راولپنڈی میں منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔ جس میں قائم مقام کمشنر ساجد ظفر ڈال ، اراکین پنجاب اسمبلی ملک افتخاراحمد ، شاویز خان اور لعل خان اٹک ، جہلم اور چکوال کے ڈی سی اوز ، چاروں اضلاع کے ای ڈی او زراعت ، ڈپٹی ڈائریکٹر خوراک راولپنڈی شرجیل مرز ااوردیگر افسران اور کاشتکاروں نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

پنجاب کے وزیر خوراک نے کہا کہ لہلہاتی فصلیں اناج کے زخیرے قدرت کا انعام ،کاشتکاروں کی محنت ، وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی گڈگورنس اور کسان دوست پالیسیوں کا ثمر ہیں اور اس کا ہم جس قدر بھی شکر بجا لائیں وہ کم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی خریداری پالیسی میں کاشتکاروں کی آراء معلوم کرنے کے لیے وہ پنجاب کے تمام ڈوثیر نوں کے دورے کررہے ہیں اور اب تک تمام جنوب پنجاب کے دورہ مکمل کر لیا گیا اور اس دوران کا شتکاروں کی طرف سے دی گئی تمام تجاویز وزیراعلی پنجاب کو پیش کی جائیں گی ۔

اجلاس کے دوران بار دانہ کی فراہمی ، کیٹر ے مار ادویات ،کاشتکاروں کو بیج اور کھاد کی فراہمی فی ایکڑ پیداوار اور آبپاشی کے لیے پانی کے وسائل میں اضافے اور بہتر منصوبہ بندی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا ۔ اجلاس میں شریک ضلع چکوال ، اٹک ، جہلم اور راولپنڈی کے زرعی علاقوں کے کاشتکاروں نے گندم کی خریداری اور زرعی شعبے میں بہتری لانے کے لیے دیگر اقدامات کے حوالے سے تجاویز پیش کیں ۔

انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو سہولیات کی فراہمی پر وزیر اعلی پنجاب کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ عام مارکیٹ میں گندم کی خریداری کی قیمت 1050 روپے فی من ہے جبکہ حکومت پنجاب کی طرف سے گندم 1300 روپے فی من خریدی جارہی ہے جس سے کاشتکاروں کو ریلیف حاصل ہورہاہے اور زراعت کی ترقی کے لیے حکومتی پروگرام برآور ثابت ہورہے ہیں ۔ بلال یاسین نے کہا کہ گندم کی برآمد کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں تاکہ کسانوں کی ان کی محنت کا زیادہ سے زیادہ اجر مل سکے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کاشتکاروں کو جدید زرعی تحقیق سے مستفید کرنے اور اپنی مفید معلومات فراہم کرنے کے لیے بھی کوشاں ہے اور ہر ممکن سہولیات فراہم کرکے اور اس عمل کو یقینی بنا رہی ہے کہ کاشتکار زیادہ سے زیادہ رقبے کو زیر کاشت لاکر زرعی معیشت کی ترقی میں فعال کردار ادا کرسکیں ۔

متعلقہ عنوان :