عدالت نے سابق چیف جسٹس کو بلٹ پروف گاڑی فراہم کرنے کے عدالتی فیصلے کے خلاف وفاق کی انٹراکورٹ اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا

پیر 7 مارچ 2016 21:03

اسلام آباد ۔ 7 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔07 مارچ۔2016ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو بلٹ پروف گاڑی فراہم کرنے کے عدالتی فیصلے کے خلاف وفاق کی انٹراکورٹ اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ پیر کو عدالت عالیہ کے جسٹس نور الحق این قریشی اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل ڈویژن بنچ نے وفاق کی انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران تو ڈپٹی اٹارنی جنرل فضل الرحمن نیازی نے دلائل میں موقف اختیار کیا کہ سابق چیف جسٹس کو سیکورٹی خدشات پر وزیر اعظم نے صرف تین ماہ کے لئے بلٹ پروف گاڑی فراہم کرنے کی منظوری دی جس کے فیول سمیت دیگر اخراجات اِنہوں نے خود برداشت کرنا تھے۔ خیال تھا کہ اس عرصے کے دوران وہ اپنی سیکورٹی کا بندوبست کر لیں گے مگر عدالت نے لامحدود مدت کے لئے گاڑی فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے عدالت کو مزید بتایا کہ بلٹ پروف گاڑی پر اب تک 40 لاکھ روپے کے اخراجات آ چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سے بلٹ پروف گاڑی واپس لینے سے عدلیہ کی آزادی کیسے متاثر ہو سکتی ہے یہ صرف عدلیہ کی آزادی ہی نہیں بلکہ قانون کی حکمرانی کی بھی بات ہے۔ اس پر سابق چیف جسٹس کے وکلا نے کہا کہ وزارت داخلہ نے خود سابق چیف جسٹس کو سیکورٹی خدشات سے آگاہ کیا، وہ بیان دے دیں کہ اب افتخار محمد چوہدری کو سیکورٹی خدشات نہیں رہے تو بلٹ پروف گاڑی واپس کر دی جائے گی۔ بعد ازاں فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فاضل عدالت نے وفاق کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

متعلقہ عنوان :