بلوچستان میں امن و ترقی کا سفر پوری رفتار کے ساتھ شروع ہو چکا ہے، نواب ثناء اﷲ خان زہری

سب کو دعوت دیتا ہوں ہمارے ساتھ اس سفر میں شامل ہوں، بالخصوص بھٹکے ہوئے لوگ بھی امن کی ٹرین میں سوار ہو جائیں، ہم سب کی منزل ایک پرامن اور ترقیافتہ بلوچستان ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان

پیر 7 مارچ 2016 19:50

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 مارچ۔2016ء) وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ خان زہری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں امن و ترقی کا سفر پوری رفتار کے ساتھ شروع ہو چکا ہے، میں سب کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ آئیں اور ہمارے ساتھ اس سفر میں شامل ہو جائیں، بالخصوص بھٹکے ہوئے لوگ بھی آکر امن کی ٹرین میں سوار ہو جائیں، ہم سب کی منزل ایک پرامن اور ترقیافتہ بلوچستان ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسپیکر صوبائی اسمبلی محترمہ راحیلہ حمید درانی کی جانب سے اپنے اعزاز میں دئیے گئے ظہرانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ عامر ریاض ، صوبائی وزراء ، سینیٹرز ، اراکین صوبائی و قومی اسمبلی، سیاسی و قبائلی عمائدین ، سول و عسکری حکام ، سول سائیٹی اور صحافی حضرات بھی ظہرانے میں مدعو تھے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم دہشت گردی کی کاروائیوں او ر دہشت گردوں سے نا تو مرعوب ہونگے اور نہ ہی کسی کو بندوق کے زور پر بے گناہوں کو قتل کرنے، لوگوں کو یرغمال بنانے اور اپنا فلسفہ مسلط کرنے کی اجازت دیں گے، سیاسی و عسکری قیادت ایسے عناصر کی بیخ کنی کے لیے مکمل ہم آہنگی رکھتی ہے، انہوں نے کہا کہ بھٹکے ہوئے لوگوں کی واپسی نہ صرف صوبے اور ملک بلکہ ان کے اپنے مفاد میں بھی ہے، میں ایک مرتبہ پھر انہیں کہتا ہوں کہ وہ واپس آکر اپنے بلوچستان اور اپنے پاکستان کی خدمت کریں اور ملک وقوم کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے اپنی آنے والی نسلوں کو ایک پرامن اور ترقیافتہ بلوچستان دینا ہے، اس حوالے سے ہماری نیت صاف ہے، جہاں اخلاص ،انسانیت کی خدمت کا جذبہ اور انصاف ہو وہاں اﷲ تعالیٰ بھی مدد کرتا ہے، ہم اپنے عوام کو تحفظ اور یکساں بنیادوں پر زندگی کی بنیادی سہولتیں فراہم کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ نہ ہم پسماندہ ہیں اور نہ ہی ہمارا صوبہ چھوٹا ہے، ہم رقبے کے لحاظ سے بھی اور وسائل کے حوالے سے بھی ایک بڑے صوبے کے مالک ہیں، گوادر سے ژوب تک بلوچستان کا رقبہ 1300کلومیٹر سے بھی زائد ہے جبکہ آبادی ایک کروڑ سے بھی کم ہے اور یہ تناسب قدرت کی طرف سے ہمارے حق میں جاتا ہے، ہماری آبادی کم اور وسائل بے شمار ہیں ، انہوں نے کہا کہ اﷲ تعالیٰ نے ہمیں چار موسم، بہترین جغرافیائی محل وقوع اور طویل ساحلی پٹی سے نوازا ہے، اب یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اپنے صوبے کو خوشحال بنائیں وہ وقت دور نہیں جب بلوچستان ملک کا سب سے خوشحال صوبہ ہوگا اور لوگ ہم پر رشک کریں گے۔

ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ ان وسائل کو بہتر طریقے سے اپنے لوگوں کے لیے بروئے کار لایا جائے جس سے انہیں تعلیم، صحت کی سہولیات اور پینے کا صاف پانی میسر ہو سکے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں ترقی اور امن کا پہیہ چلتا رہے گااور ہم سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کے کاموں کو آگے بڑھائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کے لوگ روشن خیال اور فراغ دل ہیں اور ہم خواتین کے احترام کی روایت کے امین ہیں، ملک کی تاریخ میں صوبائی اسمبلی کی پہلی خاتون اسپیکر بلوچستان اسمبلی نے منتخب کی ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم اچھے مسلمان بھی ہیں لیکن اسلام کے نام پر دہشت گردی نہیں کرتے اور نہ ہی بلوچ معاشرے میں خودکش حملوں کا تصور موجود ہے، اب تک جتنے خودکش حملے ہوئے ہیں ان کے لیے خودکش بمبار باہر سے لائے گئے ہیں، وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت کو کمزور سمجھنے والے اپنی غلط فہمی دور کر لیں، ہم اپنے عوام کا تحفظ کرنا خوب جانتے ہیں اور کسی کو صوبے میں انتشار اور بد امنی پیدا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

بعد ازاں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ خان زہری اور کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض کو اسپیکر صوبائی اسمبلی کی جانب سے تحائف پیش کئے گئے۔

متعلقہ عنوان :