توہین عدالت (ترمیمی) بل 2016ء سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے سپرد

پیر 7 مارچ 2016 17:01

اسلام آباد ۔7 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔07 مارچ۔2016ء) سینٹ نے توہین عدالت (ترمیمی) بل 2016ء متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے تحریک پیش کی کہ توہین عدالت آرڈیننس 2003ء میں مزید ترمیم کا بل ایوان میں پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔ ایوان نے تحریک کی منظوری دیدی جس کے بعد انہوں نے بل ایوان میں پیش کیا جسے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔

بل کے تحت جو شخص بھی توہین عدالت کا مرتکب ہوتا ہے وہ تو اس کو قید کی سزا دی جائے جو چھ ماہ تک سادہ قید ہو سکتی ہے یا اس پر جرمانہ عائد کیا جائے گا جوکہ ایک لاکھ روپے تک ہو سکتا ہے یا فوجداری توہین یا عدالتی توہین کی صورت میں دونوں سزائیں دی جاسکتی ہیں۔

(جاری ہے)

دیوانی توہین کی صورت میں اس پر جرمانہ عائد کیا جائے گا جوکہ ایک لاکھ روپے ہو سکتا ہے ۔

عدالتوں کی بالادستی اور اس کے وقار کو برقرار رکھنے اور اس حوالے سے درپیش مسائل کے حل کے لئے توہین عدالت آرڈیننس 2003ء میں ترمیم تجویز کی گئی ہے۔ اس اصول کو زندہ رکھنے کے لئے اس بل میں فوجداری اور عدالتی دونوں طرح کی توہین میں قید اور جرمانہ دونوں سزاؤں کو برقرار رکھنے کی تجویز دی گئی ہے لیکن دیوانی توہین کے سلسلے میں چھ ماہ کی قید کی سزا حذف کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ جرمانہ کی سزا برقرار رکھی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :