خیبر پختونخوا کی لیڈر شپ کی نااہلی اور کوتاہیوں کی وجہ سے پاک چائنا اقتصادی راہداری منصوبے میں خیبر پختونخوا کو کچھ نہیں مل رہا ،وفاقی وزیر سمیت وفاقی حکومت کے ذمہ داران کسی قسم کی کوئی تحریری یقین دہانی نہیں کرا رہے ،بزنس مین فورم کے لیڈر سینیٹر الیاس احمد بلور کا انکشاف

پیر 7 مارچ 2016 16:17

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 مارچ۔2016ء ) سینیٹ میں عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر اوربزنس مین فورم کے لیڈر سینیٹر الیاس احمد بلور نے انکشاف کیا ہے کہ خیبر پختونخوا کی لیڈر شپ کی نااہلی اور کوتاہیوں کی وجہ سے پاک چائنا اقتصادی راہداری منصوبے میں خیبر پختونخوا کو کچھ نہیں مل رہا اوروفاقی وزیر احسن اقبال سمیت وفاقی حکومت کے ذمہ داران صوبائی حکومت کو کسی قسم کی کوئی تحریری یقین دہانی بھی نہیں کرا رہے ۔

صوبے کی سیاسی قیادت پارٹی مفادات کو بالائے طاق رکھ کر پاک چائنا اکنامک کاریڈور میں خیبر پختونخوا کو نظر انداز کرنے کے خلاف زبردست اور موثر احتجاجی تحریک چلائے۔ ایک بیان میں ملک کے ممتاز صنعتکار سینیٹر الیاس احمد بلور نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے پاک چائنا اقتصادی راہداری منصوبے میں مغربی روٹ کی تعمیر اور خیبر پختونخوا کو اس منصوبے میں نمایاں طور پر شامل کرنے کے حوالے سے بار بار یقین دہانیوں اور پھر ان سے انحراف کے بعد خیبر پختونخوا کی لیڈر شپ کی آنکھیں اب کھل جانی چاہئیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل سے میانوالی روڈ صرف سی پیک منصوبے کا حصہ ہے جبکہ ژوب سے ڈی آئی خان روڈ کی تعمیر پاک جاپان پراجیکٹ کے تحت ہو رہی ہے اور گوادر سے کوئٹہ پرانا پراجیکٹ ہے اس میں پاک چائنا اکنامک کاریڈور کا کوئی عمل دخل نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں 46بلین ڈالر کا قرضہ بھاری سود پر حاصل کیا گیا ہے جس کا 80 سے 90 فیصد فنڈز پنجاب پر خرچ کیا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ اور یہاں کی بزنس کمیونٹی سمیت سیاسی قیادت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر احسن اقبال سی پیک مغربی روٹ کے حوالے سے جو بات کرتے ہیں اس میں کوئی صداقت نہیں ہوتی اور وہ اس حوالے سے کسی قسم کی تحریری یقین دہانی کرانے کے لئے بھی تیار نہیں ہے ۔ سینیٹر الیاس احمد بلور نے کہا کہ وفاقی حکومت 2018ء کے الیکشن کے لئے بجلی کا منصوبہ اوکاڑہ لائی ہے اور اس منصوبے کے لئے انڈونیشیاء اور آسٹریلیا سے کوئلہ امپورٹ کیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ منڈا ڈیم ہائیڈل پراجیکٹ اس صوبے کا پراجیکٹ ہے جس سے 750میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے لئے وفاقی حکومت کو فنڈز فراہم کرنے چاہئیں تاکہ اس صوبے میں صنعتی اور زرعی ترقی کا عمل شروع ہو ۔ سینیٹر الیاس احمد بلور نے صوبے کی سیاسی قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ مل بیٹھ کر سی پیک مغربی روٹ میں خیبر پختونخوا کو نظر انداز کرنے کے حوالے سے لائحہ عمل مرتب کرے اور اس کے خلاف زبردست احتجاجی تحریک شروع کرے ۔

متعلقہ عنوان :