پی آئی سی میں مہنگی ادویات کی فروخت کی تحقیقات شفافیت ،غیر جانبداری سے نہ کرنے کیخلاف توہین عدالت کی درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ

پیر 7 مارچ 2016 15:07

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 مارچ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ادویات مہنگے داموں فروخت کرنے کی تحقیقات شفافیت اور غیر جانبداری سے نہ کرنے کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمودالرشید کی کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار کے وکیل شیراز ذکاء ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ عدالت نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں مہنگی ادویات کی فروخت کی تحقیقات کا حکم دیا تھا لیکن تحقیقات غیر جانبداری سے نہیں کی جا رہی جبکہ پی آئی سی میں مہنگی ادویات کی فروخت کی نشاندہی کرنے والی خاتون کو تحقیقات میں شامل نہیں کیا گیا ۔

(جاری ہے)

لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ تحقیقات کو شفاف اور غیر جانبدار بنانے اور کسی کو اثر انداز نہیں نہ ہونے کے بارے میں حکم دیا جائے ۔

دوران سماعت پنجاب حکومت کی طرف سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ درخواست ناقابل سماعت ہے اور درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں ہیں اس لیے درخواست مسترد کردی جائے ۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا ۔

متعلقہ عنوان :