وفاقی وزارت داخلہ نے تین ماہ قبل دہشت گردوں کے ڈسٹرکٹ کورٹس اور کچہریوں کو نشانہ بنانے کا الرٹ جاری کیا

شبقدر میں سیکیورٹی انتظامات بہتر نہ ہونے سے دہشت گردوں نے مذموم مقاصد کوپورا کرنے کیلئے کچہری کو نشانہ بنایا

پیر 7 مارچ 2016 14:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 مارچ۔2016ء) وزارت داخلہ کی طرف سے صوبوں کودسمبر2015ء میں جاری کئے گئے سیکیورٹی الرٹ میں بتایا گیا تھا کہ دہشت گرد ڈسٹرکٹ کورٹس اور کچہریوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں،اس حوالے سے سیکیورٹی کو موثر بنایا جائے، تاہم شبقدر میں سیکیورٹی انتظامات بہتر نہ ہونے کی وجہ سے دہشت گردوں نے اپنے مذموم مقاصد کوپورا کرنے کیلئے کچہری کو نشانہ بنایا، کچہری کے گیٹ پر تعینات پولیس اہلکاروں کی بہادری کی وجہ سے خود کش بمبار سیشن کورٹ کے اندر نہ گھس سکا جس کی وجہ سے نقصان کم ہوا۔

تفصیلات کے مطابق پیر کو شبقدر میں سیشن کورٹ کے مرکزی گیٹ پر خود کش دھماکے کے نتیجے میں 13افراد شہید جبکہ 11زخمی ہو گئے۔ وزارت داخلہ کے اعلیٰ حکام کے مطابق دسمبر 2015ء میں صوبوں کو سیکیورٹی الرٹ جاری کیا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ دہشت گرد ڈسٹرکٹ کورٹس اور کچہریوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں لہٰذا اس حوالے سے مناسب اقدامات کئے جائیں اور سیکیورٹی کو موثر بنایا جائے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق اس حوالے سے خیبرپختونخوا کو بھی مراسلہ جاری کیا گیا تھا جس کے باوجود شبقدر میں مناسب سیکیورٹی انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد کو عملی جامہ پہنانے میں کامیاب ہوئے تاہم کچہری کے گیٹ پر تعینات پولیس اہلکاروں نے عین موقع پر بہادری دکھاتے ہوئے خود کش حملہ آور کو دبوچ لیا، جس کی وجہ سے وہ سیشن کورٹ کے اندر داخل نہ ہو سکا اور خود کو گیٹ پر ہی دھماکے سے اڑا لیا۔ ذرائع کے مطابق اگر دہشت گرد کچہری کے اندر پہنچنے میں کامیاب ہو جاتا تو بڑا نقصان ہو سکتا تھا۔

متعلقہ عنوان :