شب قدر ‘سیشن کورٹ کے احاطے میں خودکش دھماکہ ‘پولیس اہلکاروں ‘خواتین اور بچوں سمیت 13افرادجاں بحق

پیر 7 مارچ 2016 13:29

شبقدر/اسلام آباد /پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 مارچ۔2016ء) چار سدہ کی تحصیل شب قدر میں سیشن کورٹ کے احاطے میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں ‘خواتین اور بچوں سمیت 13افرادجاں بحق اور خواتین سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے ‘زخمیو ں میں بعض کی حالت نازک ہے جسکے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ‘دھماکے کے بعد افراتفری مچ گئی ‘ لواحقین اپنے پیاروں کو دیوانہ وار تلاش کرتے رہے ‘ کالعدم تحریک طالبان کے گرو پ جماعت الاحرار کی جانب سے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ‘ صدر مملکت ممنون حسین ‘ وزیر اعظم نوازشریف نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ قوم دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے متحد ہے ‘قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی جبکہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے دھماکے کی رپورٹ طلب کرلی ۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق خوکش دھماکا اس وقت ہوا جب احاطہ عدالت کے گیٹ پر پولیس اہلکار کے روکنے کی کوشش کی جس کے بعد فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور پھر حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا اس موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد مقدمات کی پیروی کے لئے عدالت میں موجود تھی ‘ دھماکے کے نتیجے میں 13افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے ذرائع کے مطابق دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی، دھماکے کے نتیجے میں احاطہ عدالت میں کھڑی کئی گاڑیوں میں آگ لگی گئی جس کے بعد افراتفری مچ گئی ‘ دھماکے کے بعد لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو تحصیل ہسپتال منتقل کیا اور شدید زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور منتقل کردیا گیا ہسپتال انتظامیہ کے مطابق زخمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ۔

ہسپتال انتظامیہ نے زخمیوں کیلئے خون کے عطیات کی اپیل کی ہے عینی شاہدین کے مطابق تحصیل ہسپتال چارسدہ میں افراتفری کا عالم دیکھنے میں آیا اس موقع پر انتہائی رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے اورلواحقین اپنے پیاروں کو دیوانہ وار تلاش کرتے رہے۔واقعہ کے بعد سکیورٹی اور قانون نافذ کر نے والے اداروں کے اہلکار موقع پہنچے اور شواہد اکٹھے کئے ‘شب قدر کے داخلی و خارجی راستوں پر سیکورٹی بڑھادی گئی ہے۔

ڈی پی او چارسدہ نے بتایا کہ خودکش حملہ آور نے سیشن کورٹ کے مرکزی گیٹ پر دوران تلاشی اندر جانے کی کوشش کی جسے سیکیورٹی پر تعینات پولیس اہلکاروں نے روکنے کی کوشش کی تو خودکش بمبار نے پہلے فائرنگ کی جس کے بعد خود کو دھماکے سے اڑالیا جس کے نتیجے میں 2 اہلکار موقع پر شہید ہوئے ‘ خودکش بمبار سیشن کورٹ کی عمارت کے اندر داخل ہوکر بڑی تباہی کرنا چاہتا تھا تاہم سیکیورٹی پر تعینات شہید اہلکارشبیرنے اسے روکا اوراپنی جان دے کر بڑے سانحے سے بچا لیا۔

ادھر چارسدہ کے ڈی پی او سہیل خالد نے بھی دھماکہ خودکش ہونے کی تصدیق کی ۔ ڈی آئی جی مردان نے میڈیا سے گفتگو کے دوران اس بات کی تصدیق کی کہ دھماکہ خودکش تھا ، چارسدہ پولیس اور سکیورٹی فورسز کی بڑی تعداد نے جائے حادثہ کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیئے ۔ادھر کالعدم تحریک طالبان کے گروپ جماعت الاحرار کی جانب سے حملے کی ذمہ داری قبول کی گئی ہے۔

دوسری جانب صدر مملکت ممنون حسین ‘ وزیر اعظم نواز شریف نے شبقدر دھماکہ کی مذمت اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار۔ ایک بیان میں صدر نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دشمن اس طرح کی بزدلانہ کاروائیو ں سے دہشت گر دی کیخلاف ہمارے عزائم کو کمزور نہیں کر سکتے، پاکستان سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک آپریشن ضرب عضب جاری رہے گا اور حکومت دہشت گردی کی کسی بزدلانہ کارروائی سے کسی صورت مرعوب نہیں ہوگی۔

صدر مملکت نے المناک واقعہ میں دس افراد کی قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے صدمے اور دکھ کا اظہار کیا وزیر اعظم نے کہاکہ بہادر پولیس اہلکاروں نے ہمارے محفوظ مستقبل کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کیا ، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ قوم دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے متحد ہے۔ادھر گورنر خیبرپختونخواہ اقبال ظفر جھگڑا نے چارسدہ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کی ۔

اقبال ظفر جھگڑا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دھماکے میں ملوث افراد اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کی جائے اور زخمیوں کو بہترین طبی امداد کی سہولتیں فراہم کی جائیں۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ سیکیورٹی نافذ کرنے والے اداروں پر پورا اعتماد ہے اور دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

عمران خان نے متعلقہ حکام کو زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔ ادھر قائمقام صدر چیئر مین سینٹ میاں رضا ربانی ‘ ڈپٹی چیئر مین مولانا عبد الغفور حیدری ‘ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق ‘ ڈپٹی سپیکر ‘ صدر آزاد کشمیر سردارمحمد یعقوب ‘ وزیر اعظم آزاد چوہدری عبد المجید ‘ وزرائے اعلیٰ پرویز خٹک ‘ میاں شہباز شریف ‘ نواب ثناء اللہ زہری ‘ میاں شہباز شریف ‘ گور نرز محمد رفیق رجوانہ ‘ ڈاکٹر عشرت العباد ‘ محمد خان اچکزئی ‘ اقبال ظفر جھگڑا ‘ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن ‘ وفاقی وزراء چوہدری نثار علی خان ‘ پرویز رشید ‘ شاہد خاقان عباسی ‘رانا تنویر حسین ‘ زاہد حامد ‘ عبد القادر بلوچ ‘ سعد رفیق ‘ خواجہ محمد آصف ‘ انجینئر خرم دستگیر خان ‘ اکرم خان درانی ‘ وزرائے مملکت سائرہ افضل تارڑ ‘ عابد شیر علی ‘ انجینئر بلیغ الرحمن ‘ شیخ آفتاب محمد ‘ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری ‘ شریک چیئر مین آصف علی زر داری ‘ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ ‘ جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن ‘ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق ‘ رہنما لیاقت بلوچ ‘ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اسفند یار ولی ‘ میاں افتخار حسین ‘ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد ‘ عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری ‘ تحریک نفاذ جعفریہ ساجد نقوی ‘ اہلسنت و الجماعت کے سربراہ مولانا احمد لدھیانوی سمیت متعدد سیاسی ومذہبی رہنماؤں نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ معصوم بچوں کی زندگیوں سے کھیلنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ۔

متعلقہ عنوان :