شبقدر میں سیشن کورٹ احاطے میں خودکش دھماکہ ، 2 پولیس اہلکاروں سمیت13 افراد شہید

پیر 7 مارچ 2016 13:26

چارسدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 مارچ۔2016ء) چارسدہ کی تحصیل شبقدر میں سیشن کورٹ کے احاطے میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکاروں سمیت 13 افراد شہید جبکہ لیڈی کانسٹیبل سمیت 13افراد زخمی ہوگئے،زخمیوں کو چارسدہ، شبقدر اور لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور منتقل کر دیا گیا،صدر مملکت ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان،چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹوو شریک چیئرمین آصف علی زرداری،وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سمیت دیگر قومی رہنماؤں نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی،وزیراعظم نواز شریف نے دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کو دہراتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کو قابل تحسین قرار دیا،دھماکے کے بعد شبقدر کے داخلی و خارجی راستوں پر سیکیورٹی انتہائی سخت کر کے شہر بھر میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق پیر کو چارسدہ کی تحصیل شبقدر میں سیشن کورٹ کے مرکزی دروازے پر خود کش دھماکے کے نتیجے میں 2 اہلکاروں سمیت 13 افراد جاں بحق جبکہ لیڈی کانسٹیبل اور پولیس اہلکاروں سمیت 13زخمی ہوگئے۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اس وقت ہوا جب لوگوں کی بڑی تعداد مقدمات کی پیروی کیلئے عدالت میں موجود تھی، دھماکے کے وقت عدالت کے احاطے اور گیٹ کے باہر تقریباً اڑھائی سو افراد موجود تھے، خود کش بمبار نے کچہری کے اندر جانے کی کوشش کی ، اس دوران پولیس اہلکاروں نے حملہ آور کو دبوچ لیا، جس پر حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑالیا، دھماکے کے نتیجے میں ہر طرف دھوئیں کے بادل چھا گئے، کچہری کے احاطے میں موجود گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا جبکہ قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔

دھماکے کے فوری بعد امدادی ٹیمیں اور سیکیورٹی فورسز جائے وقوعہ پہنچ گئیں جب کہ امدادی ٹیموں نے لاشوں اور زخمیوں کو طبی امداد کیلئے فوری طور پر ڈی ایچ کیو چارسدہ اور تحصیل ہسپتال شبقدر میں منتقل کر دیا گیا، ہسپتالوں میں ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی۔کچہری دھماکے کے بعد فورسز نے شبقدر کے داخلی وخارجی راستوں پر بھاری نفری تعینات کردی اور علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔

ڈی پی او چارسدہ نے کہا کہ خودکش حملہ آور نے سیشن کورٹ کے مرکزی گیٹ پر دوران تلاشی اندر جانے کی کوشش کی جسے سیکیورٹی پر تعینات پولیس اہلکاروں نے روکنے کی کوشش کی تو خودکش بمبار نے پہلے فائرنگ کی جس کے بعد خود کو دھماکے سے اڑالیا جس کے نتیجے میں 2 اہلکار موقع پر جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے جب کہ زخمیوں میں خواتین اور بچوں سمیت 14 افراد زخمی ہیں۔

خودکش بمبار سیشن کورٹ کی عمارت کے اندر داخل ہوکر بڑی تباہی کرنا چاہتا تھا تاہم سیکیورٹی پر تعینات شہید اہلکارشبیرنے اسے روکا اوراپنی جان دے کر بڑے سانحے سے بچا لیا۔ دھماکے کے باعث سیشن کورٹ کے پارکنگ ایریا میں کھڑی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔صدر مملکت ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان،چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹوو شریک چیئرمین آصف علی زرداری،وزیراعلیٰ و گورنر پنجاب ،وزیر اعلیٰ و گورنر خیبرپختونخوا،امیر جماعت اسلامی سراج الحق،جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر قومی رہنماؤں نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

وزیراعظم نواز شریف نے چارسدہ دھماکے کی مذمت اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے متحد ہے،بہادر پولیس اہلکاروں نے ہمارے محفوظ مستقبل کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کیا ، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیاں قابل تحسین ہیں۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے بھی دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے کے ذمہ داروں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :