تعمیر سکول پروگرام کے تحت30 ہزارسرکاری سکولوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی‘محمدعاطف خان

پیر 7 مارچ 2016 13:08

پشاور۔07 مارچ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔07 مارچ۔2016ء ) خیبر پختونخوا کے وزیر ابتدائی و ثانوی تعلیم محمد عاطف خان نے کہا ہے کہ تعمیر سکول پروگرام کے تحت صوبے کے 30ہزار سرکاری سکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی پر43ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے تاہم بہتر منصوبہ بندی سے پیرنٹس ٹیچرز کونسل کے ذریعے تمام سرکاری سکولوں کویہی سہولیات اس سے بھی کم لاگت میں فراہم کریں گے، تعمیر سکول پروگرام کے لئے ڈونرز کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں تعمیر سکول پروگرام کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں دوسروں کے علاوہ سیکرٹری تعلیم افضل لطیف ،ایڈیشنل سیکرٹری قیصر عالم،ایم ڈی ایلیمنٹری ایجوکیشن فاوٴنڈیشن اللہ نواز سومرو اور متعلقہ محکموں کے حکام نے بھی شرکت کی جبکہ ڈاکٹر یاسمین راشد لاہور سے خصوصی دعوت پر شریک ہوئیں۔

(جاری ہے)

اجلاس میں تعمیر سکول پروگرام پر کام کی رفتار کا جائزہ لینے کے علاوہ اس پروگرام کے لئے فنڈز رائزنگ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیااور اس سلسلے میں کئی اہم فیصلے کئے گئے۔صوبائی وزیرنے کہا کہ تعلیم کا شعبہ حکومت خیبر پختونخوا کی ترجیحات میں سرفہرست ہے اور اس شعبے کی بہتری کے لئے عملی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ملک کی تاریخ میں پہلی بار بجٹ کا 28فیصد تعلیم کے لئے مختص کرکے تعلیمی بجٹ کو 100ارب روپے سے بھی اوپر لے جایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام نئے پرائمری سکولوں میں بچو ں کے پلے ایریاز کا قیام لازمی قرار دیا گیاہے جبکہ پہلے سے موجود 10ہزار پرائمری سکولوں میں پلے ایریاز کے قیام کی منظوری دی گئی ہے جن میں سے 2 ہزار سے زیادہ سکولوں میں پلے ایریازکا قیام عمل میں لایا گیاہے۔اسی طرح بچوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لئے نئے تعلیمی سال سے پرائمری سطح پر ڈرائنگ مضمون متعارف کرانے کا بھی فیصلہ کر دیا گیا ہے۔

عاطف خان نے کہا کہ تعلیم عام کرنے کے لئے اقراء فروغ تعلیم ووچرز سکیم شروع کی گیا ہے جس کے تحت 30 ہزار مستحق بچوں کوپرائیوٹ تعلیمی اداروں میں مفت تعلیم دی جائے گی ۔اسی طرح بچیوں کی تعلیم کو فروغ دینے کے لئے اپریل 2016ء تک 1500 گرلز کمیونٹی سکول کھولے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمار ی بھر پور کوشش ہے کہ کوئی بچہ تعلیم سے محروم نہ رہے، تعلیم ہر بچے کا بنیادی حق ہے اور تعلیم کے بغیر ترقی و خوشحال کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔

متعلقہ عنوان :