تحفظ نسواں قانون پہلے ہوتا توعمران خان کو بھی ہتھکڑی لگ سکتی تھی ٗرانا ثناء اﷲ

بل میں کوئی چیز غیر اسلامی نہیں ہے، تحفظ خواتین بل کی مخالفت کرنیوالوں کواﷲ کاخوف نہیں ٗصوبائی وزیر قانون

اتوار 6 مارچ 2016 17:58

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 مارچ۔2016ء) پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنا اﷲ نے کہا ہے کہ ریحام خان کے ایک دو انٹرویوز سے اس بات کا اندازہ ہوا کہ اگر تحفظ نسواں قانون پہلے ہوتا توعمران خان کو بھی ہتھکڑی لگ سکتی تھی۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے رانا ثنا اﷲ نے کہا کہ اسلام میں بچیوں کو اﷲ کی رحمت قراردیا گیا ہے ٗاسلام میں جائیداد میں بیٹیوں میں کو حصہ دیا جاتاہے، بل میں کوئی چیز غیر اسلامی نہیں ہے، تحفظ خواتین بل کی مخالفت کرنیوالوں کواﷲ کاخوف نہیں، اسلام میں کہاں اجازت ہے کہ خاتون کو گھر سے نکال دیا جائے۔

انہوں نے کہاکہ تحفظ نسواں قانون پہلے ہوتا تو عمران خان کو بھی کڑا لگ سکتا تھا کیونکہ ریحام خان کے ایک دو انٹرویوز سے اس بات کا اندازہ ہوا ہے کہ عمران خان کی نجی زندگی ڈسٹرب تھی۔

(جاری ہے)

رانا ثنا اﷲ نے کہا کہ نیب ایسا انداز اپنائے کہ ذمہ داری کا احساس ہو، نیب کی جانب سے ڈی سی او آفس پر چھاپہ مارا گیا لیکن کسی کو علم نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ مصطفی کمال جیسے الزامات پہلے بھی لگ چکے ہیں اس حوالے سے میرا موقف وہی ہے جو وفاقی حکومت کا ہے۔

انہوں نے کہاکہ چوہدری برادران کی سیاست دفن ہوچکی ہے، پرویزالٰہی کے دورکی کرپشن، لوٹ ماراور اقرباپروری سے عوام بخوبی واقف ہیں، صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبے پرویز الٰہی کو نظر کیوں نہیں آتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مصطفی کمال کی پریس کانفرنس پر چوہدری نثار نے تفصیل سے بات کی ہے اس طرح کی کوششوں سے سیاسی جماعتوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔

متعلقہ عنوان :