اقتصادی راہداری منصوبے کی مخالفت کرنے والے پاکستان کو مضبوط اور مستحکم دیکھ کر خود ہی مایوس ہوں گے، حکومت نے جامع حکمت عملی اپناتے ہوئے دہشت گردی کا خاتمہ کیا، آج بین الااقوامی سطح پر پاکستان دنیا میں اپنے سافٹ امیج کی وجہ سے الگ پہچان رکھتا ہے، 2018ء تک ملک میں توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے مختلف منصوبوں پر کام جا رہی ہے

راہداری منصوبہ سے ملک میں تعمیر و ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا، وفاقی وزیر انجینئر احسن اقبال کا تقریب سے خطاب

اتوار 6 مارچ 2016 17:27

لاہور۔6 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔06 مارچ۔2016ء ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصو بے کی مخالفت کرنے والے مستقبل میں پاکستان کو مضبوط اور مستحکم دیکھ کر خود ہی مایوس ہوں گے، موجودہ حکومت کے دور اقتدارسے پہلے ملک میں لوڈشیڈنگ ،دہشت گردی اور امن و امان ایک بڑا مسئلہ تھا، حکومت نے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے جامع حکمت عملی اپناتے ہوئے دہشت گردی کا خاتمہ کیا، آج بین الااقوامی سطح پر پاکستان دنیا میں اپنے سافٹ امیج کی وجہ سے الگ پہچان رکھتا ہے۔

وہ مقامی ہوٹل میں انسیٹیٹویٹ آف آرکیٹکٹس پاکستان لاہور چپٹرآرکیٹکٹ اور تعمیرات کے زیر اہتمام تین روزہ بین الا اقومی ایکسپو کی اختتامی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ آرکیٹکٹ کے شعبے کا موجودہ دور میں بڑا اہم کردار ہے جو ثقافت اور ورثے کی نہ صرف پہچان بلکہ اس کو مضبوط کرتا ہے اور آج اس بات کو دیکھ کر خوشی ہوتی ہے کہ ہمارے نوجوا نو ں کی بڑی تعداد اس شعبہ میں آرہی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ راہداری منصوبہ سے ملک کی تقدیر کو بدلنے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں اندھیروں کا دور ختم ہو جائے گا ، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی مخالفت کرنے والوں نے ملک کو کیا دیا ہے، آج بین الااقوامی سطح پر موجودہ حکومت کے کاموں کی وجہ سے پاکستان کے بارے میں لوگوں کی سوچ میں تبدیلی آئی ہے۔ پاک چین راہداری منصوبہ مستقبل میں پاکستان کے لوگوں کے لیے ایک بہتر سہولت کا باعث ہو گا ، جو چین سے گوادر تک لوگوں کو مختلف مقامات پر سہولیات کی فراہمی کا ذریعہ بنے گا۔

احسن اقبال نے کہا کہ راہداری منصوبہ صرف ایک سڑک کا نام نہیں ہے بلکہ اس سے ملک میں نوجوانوں کو روز گار کے مواقع، انڈسٹریل زون کے قیام اور آرکیٹکٹ کے شعبے میں لوگوں کو بے پناہ فوائد میسر ہونے کے ساتھ ساتھ ملک میں تعمیر و ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔انہوں نے کہاکہ سال 2018 تک توانائی بحران پر قابو پانے کے لیے حکومت مختلف منصوبوں پر کام کررہی ہے۔

اس موقع پر ملک کے مختلف تعلیمی اداروں کے نوجوانوں کو ایکسپو میں مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر انعامات اور ملکی اور غیر ملکی مہمانوں کو شیلڈز دی گئیں تقریب سے بر طا نیہ سے آرکیٹکٹ پیٹر اوبورن ،مالٹا سے آرکیٹکٹ وینسیڈ قصر ،صدر آرکیٹکٹ علی ظفر قاضی ،صدر لاہور چپٹرآرکیٹکٹ سجاد کوثر، کنوینئر اظہر ممنون اور آرکیٹکٹ فیصل ریاض نے بھی خطاب کیا۔