شرفاء کی نیب کو دھمکیوں سے حکومتی کرپشن ثابت ہوگئی‘گڈگورننس صرف دعوؤں تک محدود ہے‘میاں محمودالر شید

ہسپتالوں میں بیڈ، جان بچانے والی ادویہ و آلات نہیں، تھانوں میں انصاف نہیں، پڑھے لکھے نوجوان کے پاس نوکری نہیں‘ بلدیاتی نمائندے ہیں لیکن با اختیار نہیں، بچے کی پیدائشی پرچی سے لیکر نوکری کے حصول تک رشوت لی جاتی ہے پھر بھی حکمران گڈگورننس کا راگ الاپ رہے ہیں‘ پبلک سیکرٹریٹ میں صحافیوں ، وکلاء، اورسول سوسائٹی ارکان کے مختلف وفود سے گفتگو

اتوار 6 مارچ 2016 17:06

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 مارچ۔2016ء) اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی میاں محمودالر شید نے کہا ہے کہ شرفاء کی نیب کو دھمکیوں سے حکومتی کرپشن ثابت ہوگئی‘گڈگورننس صرف دعوؤں تک محدود ہے، ہسپتالوں میں بیڈ، جان بچانے والی ادویہ و آلات نہیں، تھانوں میں انصاف نہیں، پڑھے لکھے نوجوان کے پاس نوکری نہیں‘ بلدیاتی نمائندے ہیں لیکن با اختیار نہیں، بچے کی پیدائشی پرچی سے لیکر نوکری کے حصول تک رشوت لی جاتی ہے پھر بھی حکمران گڈگورننس کا راگ الاپ رہے ہیں۔

اتوار کے روز پبلک سیکرٹریٹ میں صحافیوں ، وکلاء، اورسول سوسائٹی ارکان کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے میاں محمودالرشید نے کہا کہ جہاں ملک کا وزیراعظم، سب سے بڑے صوبے کا وزیراعلیٰ ایک آئینی ادارے کا احترام کرنے کی بجائے اسے دھمکیاں دیں، اسے دباؤ میں لانے کی کوششیں کریں اسکی خودمختاری پر حملہ آور ہوں وہاں احتساب کا عمل کیسے ہوگا۔

(جاری ہے)

میاں محمودالرشید نے کہا کہ اگر حکمران کسی بدعنوانی کا حصہ نہیں تو پھر پنجاب میں نیب کو کیوں کام نہیں شروع کرنے دیا جا رہا ،آئین نیب کو قرض اتارو ملک سنواروں، پیلی ٹیکسی، سستی روٹی سکیم، میٹرو لاہورراولپنڈی، نندی پور سمیت ہرملکی و مفاد عامہ کے ہر منصوبے کی جانچ پڑتال کا اختیار دیتا ہے تو پھر کیا یہ حکمران آئین سے بالاتر ہیں جو تحقیقاتی عمل میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں، عین احتساب کے وقت نیب میں خامیاں نظر آنے لگیں اور ادارے کے قوانین میں ترامیم کرنے کی ٹھان لی، انہوں نے کہا تحریک انصاف ملک بھر میں ہر ایک کے شفاف احتساب پر یقین رکھتی ہے، ایوب خاں میو، میاں اویس لیاقت، فیصل عمران ایڈوکیٹ کی قیادت میں آنیوالے وفود سے گڈگورننس پر بات چیت کرتے ہوئے میاں محمودالرشید نے کہا کہ پنجاب جتنا آبادی کے لحاظ سے بڑا صوبہ ہے وہاں لاقانونیت، جرائم،انصاف کی عدم فراہمی، صحت اور تعلیم جیسے بنیادی شعبہ جات کو درپیش مسائل میں بھی بڑا صوبہ ہے۔

انکا کہنا تھا کہ بچوں کو سرکاری سکولوں، شہریوں کو ہسپتالوں میں سہولیات میسر نہیں، عام آدمی کو بے رحم تھانہ کلچر اور ڈاکوؤں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا، انصاف پیسوں سے لینا بھی دشوار ہوگیا،ملک کے86لاکھ صرف پڑھے لکھے نوجوان بیروزگار ہیں، ڈگری ثانوی حیثیت اختیار کرگئی کرپشن اور سفارش کے بغیر نوکری نہیں ملتی، بچے کے پیدا ہونے سے لیکر قبر تک زنذگی کا ہر مرحلہ کرپشن سے آلودہ ہے، ان حقائق کے باوجود حکمران گڈگورننس کے دعویدار ہیں۔ انہوں نے کہا مسائل کا حل اپنے عوام پر وسائل استعمال کرنے،ہر سطح پر میرٹ کلچر کو فروغ دینے، رشوت خوری اور ملکی اداروں پرسیاسی دباؤ ختم کرنے میں ہے۔