ایف آئی اے سول ایوی ایشن میں اربوں روپے کی کرپشن سکینڈلز کی تحقیقات مکمل کرنے میں ناکام

تحقیقات بروقت مکمل نہ کرنے پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا ڈی جی ایف آئی اے کو شوکاز نوٹس بھیجنے کا فیصلہ

اتوار 6 مارچ 2016 16:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔06 مارچ۔2016ء) وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کے بلند بانگ دعوؤں کے برعکس ایف آئی اے سول ایوی ایشن کے اربوں روپے سکینڈلز کی تحقیقات مکمل کرنے میں ناکام ہوئی ہے تحقیقات بروقت مکمل نہ کرنے پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ڈی جی ایف آئی اے کو شوکاز نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے اور وضاحت طلب کر لی ہے ۔

اس سکینڈ ل میں بااختیار ادارے کے بااختیار افسران شامل ہیں ۔تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن کنے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی اجازت کے بغیر 2 ارب 60 کروڑ سے زئد سے 24 ایئرپورٹ ریسکیو فئا فائٹنگ گاڑیاں خریدی تھیں جن میں مبینہ طور پر بھاری کرپشن کی گئی اس خریداری میں سول ایوی ایشن حکام نے قواعد و ضوابط کی دھجیاں بکھیری گئیں اس خریداری کے لئے نہ تو پی سی ون اور نہ ہی پی سی ٹو تیار کیا گیا ۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے اس سکینڈل کی تحقیقات کی ذمہ داری ایف آئی اے کو اپریل 2015 کو سونپی تھی جو تاحال مکمل نہیں ہو سکی اور نہ ہی کرپٹ افراد کے خلاف کوئی ایکشن لیا گیا ہے پی اے سی پہلے ہی تحقیقات میں تاخیر کرنے سے ڈی جی ایف آئی اے کو شوکاز نوٹس جاری کئے ہیں ۔ سول ایوی ایشن میں دوسرا سکینڈل کراچی ایئرپورٹ پر کارگو کا ٹھیکہ من پسند کمپنی کو دینے سے 672 ملین کی کرپشن بارے ہے یہ کنٹریکٹ ایئرگیٹ انٹرنیشنل کمپنی کو مجموعی طور پر 2 ارب 18 کروڑ روپے سے زائد کا کیا گیا تھا جس میں بھاری کرپشن کی گئی تھی ٹھیکہ کی تین سالہ مدت ختم ہونے کے بعد افسران نے ٹینڈر طلب کئے بغیر مزید تین سال کا ٹھی کہ اس کمپنی کو دیا اور سالانہ فیس کا اضافہ بھی نہیں کیا تھا جس سے قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا تاہم ایف آئی اے ابھی تک یہ انکوائری مکمل نہیں کر سکی جبکہ نہ تو سول ایوی ایشن اور نہ تحقیقاتی ادارہ ذمہ دار کرپٹ افسران کی نشاندہی کر سکیں ہیں سول ایوی ایشن حکام نے 2010 میں ایئرپورٹ کی آگ بجھانے والی 24 گاڑیوں کی خریداری میں مبینہ طور پر اربوں روپے کی مالی بے قاعدگیاں کیں اور قومی خزانہ سے 12 ملین امریکی ڈالر کا خسارہ برداشت کرنا پڑا ایف آئی اے اس انکوائری کو بھی حتمی نتیجہ تک نہیں پہنچا سکی ۔

سول ایوی ایشن کا چوتھا بڑا بڑا سکینڈل ایف آے آر جہازوں کی خریداری میں مبینہ اربوں روپے کی کرپشن ہے اس کی نشاندہی آڈٹ حکام نے کی تھی اور پی اے سی نے ایف آئی اے کو انکوائری بھیجی تاہم ملزمان کا تعلق طاقتور طبقہ سے ہونے سے کارروائی آگے نہیں بڑھ سکی ۔ افسران نے یہ خریداری بھی ایکنگ اور منصوبہ بندی وزارت کی اجازت کے بغیر کی تھی سول ایوی ایشن میں پانچواں سکینڈل فلائٹ انپسکشن کے لئے خریدے گئے دو جہازوں میں ایک ارب سے زئاد کی مالی بدعنوانی ہے افسران نے اس خریداری میں متعلقہ قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی ۔ ایف آئی اے اس سکینڈل میں بھی پیشرفت کرنے میں ناکام ہوئی ہے ۔ ڈی جی ایف آئی اے سے بار بار رابطہ کیا ہے لیکن وہ وضاحت کرنے پر راضی نہ ہو سکے ۔

متعلقہ عنوان :