ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باوجود اشیائے خوردو نوش ، ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کوئی کمی نہ ہو سکی‘ روزمرہ استعمال کی اشیاء آج بھی عام شہریوں کی پہنچ سے دور، ٹرانسپورٹرز من مانے کرائے وصول کررہے ہیں ، عوام اور ٹرانسپورٹرز کے جھگڑے روز مرہ کا معمول بن گیا ، حکومتی مشینری اور انتظامیہ خاموش تماشائی بن گئی

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا ریلیف عوام تک پہنچایا جائے،شہریوں کا حکومت سے مطالبہ

اتوار 6 مارچ 2016 16:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 مارچ۔2016ء) ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باوجود اشیائے خوردو نوش اور ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کوئی کمی نہ ہو سکی‘ روزمرہ استعمال کی اشیاء آج بھی عام شہریوں کی پہنچ سے دور ہیں جبکہ ٹرانسپورٹرز من مانی کرتے ہوئے پرانے کرائے وصول کررہے ہیں ، عوام اور ٹرانسپورٹرز کے جھگڑے روز مرہ کا معمول بن گیا ہے۔

حکومتی مشینری اور انتظامیہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔ شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا ریلیف عوام تک پہنچایا جائے۔ تفصیلات کے مطابق عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد پاکستان میں بھی اس کے اثرات واضح طور پر نظر آئے اورحکومت نے عوام کو ریلیف پہنچانے کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں واضح کمی کر دی ہے لیکن ابھی تک عوام کو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہو رہا ہے،حکومت کی جانب سے لوکل روٹس میں کرایوں میں کمی کی گئی جبکہ لانگ روٹ میں کرایہ 3 روپے فی کلو میٹر کم کیا گیا تاہم حکومتی مشینری اور انتظامیہ کی جانب سے مو ثر مانیٹرنگ سسٹم نہ ہونے کے باعث یہ ریلیف عوام کو نہ مل سکا جس کے باعث ٹرانسپورٹرز اور عوام میں لڑائی جھگڑے دیکھنے میں آ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب اشیائے خوردو نوش کی قیمتیں بھی اپنی سابق جگہ پر موجود ہیں اور مہنگائی کا طوفان ابھی تک بر قرار ہے عوامی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ موثر مانیٹرنگنظام تشکیل دیا جائے جو اشیائے خورد و نوش سمیت پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی کو ہر حال میں یقینی بنائے تاکہ مہنگائی کی چکی میں پسے عوام سکھ کا سانس لے سکیں۔