بھارت میں دہشتگردی کا خطرہ ٗ پاکستانی قومی سلامتی کے مشیر نے بھارتی ہم منصب کو خطرے سے آگاہ کر دیا

دس داخل ہو نے والے خوکش بمباروں کا تعلق لشکر طیبہ اور جیش محمد سے بتایا جارہا ہے ٗ بھارتی میڈیا بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے آبادئی شہر گجرات سمیت ملک بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی پولیس کی چھٹیاں منسوخ کر کے اہم تنصیبات پر کمانڈوز تعینات کر دیئے گئے ٗ کئی شہروں کی ہیلی کاپٹر کے ذریعے نگرانی

اتوار 6 مارچ 2016 15:21

نئی دہلی /اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 مارچ۔2016ء) بھارت میں دہشت گردی کے ممکنہ خطرے کے پیش نظر مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل ناصر جنجوعہ نے بھارتی ہم منصب اجیت ڈوول کو دہشتگردوں سے متعلق خفیہ اطلاع فراہم کردی جس کے باعث بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے آبادئی شہر گجرات سمیت ملک بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ٗ پولیس کی چھٹیاں منسوخ کر کے اہم تنصیبات پر کمانڈوز تعینات کر دیئے گئے ٗ کئی شہروں کی ہیلی کاپٹر کے ذریعے نگرانی کی گئی ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کی طرف سے پہلی بار دہشتگردی کے ممکنہ خطرے کے پیش نظر بھارت کو خفیہ معلومات فراہم کی گئی ہیں پاکستان کے اعلیٰ حکام کی بھارتی ہم منصب سے اس سلسلے میں اہم بات چیت ہوئی کہ دس خودکش بمبارریاست گجرات میں داخل ہوئے جس کے بعد گجرات کے تمام اضلاع میں ہائی الرٹ کردیا گیا اور اہم تنصیبات پر سیکورٹی میں اضافہ کردیا گیا۔

(جاری ہے)

بھارتی اخبارٹائمز آف انڈیا اور بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست گجرات میں اس وقت ہائی الرٹ جاری کیا گیا جب بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول کو اپنے پاکستانی ہم منصب ناصر خان جنجوعہ کی طرف سے ایک انٹیلی جنس اطلاعات فراہم کی گئی کہ 10 دہشت گرد گجرات میں داخل ہو چکے ہیں ٗداخل ہو نے والے خوکش بمباروں کا تعلق لشکر طیبہ اور جیش محمد سے بتایا جارہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اہم یادگاروں اور مذہبی مقامات جیسا کہ سومناتھ مندر ٗدوارکا مندر ٗآکاشردھم ٗ پاور پلانٹس، دفاعی تنصیابات ، ڈیمز وغیرہ کے مراکز پر سیکورٹی میں اضافہ کردیا گیا۔انٹیلی جنس اداروں کے مطابق اس دراندازی کا مقصد ہندوؤں کا سالانہ مذہبی تہوار’ مہا شیواراتری‘ پربدنظمی اور افرتفری کی صورت حال پیدا کرناہے ٗ شیواراتری تہوار پیر کو ہے۔

اخبار کے مطابق تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا کہ پاکستان نے بھارت سے مخصوص انٹیلی جنس معلومات کا تبادلہ کیا۔ ریاست کے ڈائریکٹر جنرل پولیس پی سی ٹھاکر نے اس معاملے پر ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا اور تمام چھوٹے اور بڑے اضلاع الرٹ جاری کردیا ۔ڈی جی پی نے ہدایات دیتے ہوئے تمام پولیس افسران اور اہلکاروں کی آئندہ احکامات تک چھٹیاں منسوخ کردیں،جس کا نوٹیفکیشن رات گئے جاری کیا گیا کہ رخصت پر پولیس افسران فوری طور پر ڈیوٹی دوبارہ شروع کریں۔

رپورٹ کے مطابق اطلاع ک بعد فوراًپولیس افسران اور حکام کا اعلیٰ سطحی اجلاس سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا ۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ تین ماہ کے دوران کچھ کے علاقے سے پانچ لاوارث کشتیا ں ملی ہیں اور جمعہ کو بھی بی ایس ایف ٹیم کو کچھ کے علاقے کوٹیشوار کے ساحل پر ایک لاوارث کشتی ملی۔ادھر گجرات کے وزیر داخلہ رجنی پٹیل نے بتایا کہ انھیں مرکز سے یہ اطلاع ملی تھی کہ مشتبہ شدت پسند ریاست میں داخل ہو چکے ہیں۔

پٹیل نے کہا کہ شدت پسند حملوں کے خطرے کے پیش نظر گجرات کی ریاستی حکومت نے مرکز سے این ایس جی کی ٹیمیں بھیجنے کو کہا تھا اور ٹیمیں وہاں پہنچ چکی ہیں۔ریاست کے حساس مقامات پر این ایس جی کی ٹیموں کو تعینات کیا گیا اس کے ساتھ ہی ریاست کے تمام پولیس اہلکاروں کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی گئیں۔اتوار کی صبح سے ہی پولیس نے اہم سڑکوں پر گشت شروع کر دیا ٗگجرات پولیس کے ڈائریکٹر جنرل پی سی ٹھاکر نے بتایا کہ کئی جگہوں پر تلاشی مہم جا رہی ہے۔داخلہ سکرٹری پی کے تنیجا کی قیادت میں دیر رات اور اتوار کی صبح کئی اعلی سطحی میٹنگز ہوئی ہیں۔ریاست کے معروف سومناتھ ، دوارکا اور اکشردھام منادر کے علاوہ پاور پلانٹس، سردار سروور ڈیم جیسے اہم مقامات پر حفاظتی اقدامات سخت کر دئیے گئے ۔