حکومت کی ایمنسٹی سکیم برے طریقے سے ناکام ہو چکی ،کاشف چوہدری

تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے ایف بی آر میں اصلاحات کی اشد ضرورت ہے، قومی و صوبائی اسمبلیوں کے 1151میں سے 800ممبران ٹیکس ادا نہیں کرتے ،صدر آل پاکستان ٹریڈرز ایسوسی ایشن

ہفتہ 5 مارچ 2016 19:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔05 مارچ۔2016ء) آل پاکستان ٹریڈرز ایسو سی ایشن کے صدر کاشف چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت کی ٹیکس ایمنسٹی سکیم برے طریقے سے ناکام ہو چکی ہے تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے ایف بی آر میں اصلاحات کی اشد ضرورت ہے قومی و صوبائی اسمبلیوں کے 1151میں سے 800ممبران ٹیکس ادا نہیں کرتے چھوٹے تاجروں سے ٹیکس وصول کرنا ہے تو پہلے ان 800ممبران سے ٹیکس وصول کیا جائے ہفتہ کو آن لائن سے بات کرتے ہوئے آل پاکستان ٹریڈرز ایسو سی ایشن کے صدر کاشف چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت کی ٹیکس ایمنسٹی سیکم چھوٹے تاجروں کے لیے نہیں بنائی گئی ہے یہ اسیکم مافیا اور بڑے ٹیکس چوروں کے پیسوں کو وائٹ کرنے کے لیے بنائی گئی ہے جو بری طرح ناکام ہو چکی ہے حکومت کو تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے ایف بی آر کے نظام کو آسان بنانا ہو گا اور ایف بی آر میں اصلاحات کرنے کی اشد ضرورت ہے اور اس کے کرپٹ ڈھانچہ کو بدلنے کی ضرورت ہے انہوں نے مزید کہا کہ قومی و صوبائی اسمبلیوں کے 1151میں سے 800ممبران ٹیکس ادا نہیں کرتے چھوٹے تاجروں سے ٹیکس وصول کرنا ہے تو پہلے ان 800ممبران سے ٹیکس وصول کیا جائے پاکستان کے تاجر ٹیکس بیٹ میں شامل ہونے چاہتے ہیں مگر وہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ہمارے پیسے کرپشن کی مد میں خرچ نہ ہو وزیر خزانہ اور ایف بی آر حکام کے ساتھ تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے متعدد ملاقاتیں کی تھی اور اس میں ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے لیے متعدد تجاویز بھی دی تھی جن سے حکومت نے اتفاق بھی کیا تھا حکومت نے فروری میں ٹیکس ایمنسٹی سیکم متعارف کروائی تھی جس کی ابتدائی طور پر 29فروری آخری تاریخ رکھی تھی جس میں 2200افراد نے نان فائلرز سے فائلر بنایا تھا اور حکومت نے اس میں 15دن کی مزید توسیع کر دی تھی اس ودہولڈنگ کی شرح0.3سے0.4فیصد کر دی تھی ۔

متعلقہ عنوان :