تحریک حیاء کے زیر انتظام دو روزہ قومی حیاء کانفرنس کا انعقاد

فروغ حیاء میں تعلیم بنیادی کردار ادا کر سکتی ہے، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے فروغ سے ثقافت متاثر ہو رہی ہے، دینی اور دنیاوی تعلیم کے شعبوں میں موجود نقائص کو دور کرنے کی ضرورت ہے، میڈیا کردار سازی میں کردار ادا کرے ، مقررین

ہفتہ 5 مارچ 2016 18:45

اسلام آباد ۔ 5 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔05 مارچ۔2016ء) فروغ حیاء میں تعلیم بنیادی کردار ادا کر سکتی ہے، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے فروغ سے ثقافت متاثر ہو رہی ہے، دینی اور دنیاوی تعلیم کے شعبوں میں موجود نقائص کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔ میڈیا کردار سازی میں کردار ادا کرے تاکہ ثقافتی دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ ہو سکے۔

تحریک حیاء کے زیر انتظام دو روزہ قومی حیاء کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ ہفتہ کو انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کے فیصل کیمپس میں منعقدہ کانفرنس کے پہلے روز کانفرنس کے دو سیشن منعقد ہوئے جن سے نامور اور معروف مذہبی، اقتصادی تعلیم اور سماجی ماہرین نے خطاب کیا۔ کانفرنس کا موضوع باحیاء با نصیب منتخب کیا گیا تھا سے خطاب کرتے ہوئے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے سکالرز نے کہا کہ میڈیا کردار کشی کی بجائے کردار سازی میں اپنا کردار ادا کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تعلیم حیاء کے فروغ کیلئے انتہائی ضروری ہے تاہم دنیاوی اور دینی تعلیم کے نظام میں موجود نقائص کو دور کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ثقافتی دہشت گردی کا خاتمہ ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے استعمال سے ثقافتی قدریں پامال ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کا شعبہ کبھی بھی صنعت نہیں رہا لیکن اب ملک میں 70 فیصد تعلیم نجی شعبہ فراہم کر رہا ہے جس سے اس کو صنعت بنا دیا گیا ہے اور تعلیمی اداروں کا مقصد ثقافت اور اخلاقی تربیت نہیں بلکہ پیسہ کمانا ہے۔

کانفرنس سے تحریک حیاء کے بانی سلطان بشیر محمود، ڈاکٹر محمد امین، پروفیسر مشتاق انور، ایڈمرل (ر) افتخار احمد سروہی اور بدر ہاشمی سمیت دیگر مختلف افراد نے خطاب کیا جبکہ کانفرنس سے مقامی سکولوں اور کالجوں کے طلبہ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ کانفرنس میں شرکت کرنے والے طلبہ کو خصوصی شیلڈز دی گئیں جبکہ کانفرنس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی ہے۔ (آج) کانفرنس کا دوسرا اور اختتامی روز ہو گا اور کانفرنس کے اختتام پر ملک میں حیاء کے فروغ کے حوالہ سے سفارشات بھی مرتب کی جائیں گی۔

متعلقہ عنوان :