ہم ملک کو قائداعظمؒ اور علامہ اقبالؒ کے وژن والا پاکستان نہیں بنا سکے لیکن پاکستان کا مستقبل انتہائی تابناک ہے‘ رفیق تارڑ

پنجاب سے بوٹی مافیا کو ختم کر کے میرٹ کا نظام لائے، نظام تعلیم میں مزید اصلاحات لارہے ہیں‘ رانا مشہود احمد خان بدقسمتی سے ہمارے ہاں احتساب کا نظام موثر نہیں رہا ،ہر ایک نے ملک کو لوٹا ہے،سیاستدانوں کے ساتھ ساتھ ججز، جرنیلوں، بیوروکریٹس اور جرنلسٹس کا بھی احتساب ہونا چاہئے‘ وزیر تعلیم پنجاب کا خطاب

ہفتہ 5 مارچ 2016 17:49

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 مارچ۔2016ء) سابق صدر مملکت و چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ محمد رفیق تارڑ نے کہا ہے کہ ہم ملک کو قائداعظمؒ اور علامہ محمد اقبالؒ کے وژن والا پاکستان نہیں بنا سکے لیکن پاکستان کا مستقبل انتہائی تابناک ہے،قرارداد لاہور کا مقصد ایک ایسی جدید اسلامی‘ جمہوری اور فلاحی ریاست کا قیام تھا جس میں مسلمان اپنے دین کے احکامات اور سول کریمؐ کی تعلیمات کے مطابق زندگی بسر کرنے میں آزاد ہو،۔

انشاء اﷲ ہماری آنیوالی نسلیں ایسا پاکستان دیکھیں گی جو دنیا کی رہنمائی کا فریضہ انجام دے گا۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے ا یوان کارکنان تحریک پاکستان، شاہراہ قائداعظمؒ لاہور میں’’ تقریبات یوم پاکستان‘‘کے آغاز پر موقع پر منعقدہ خصوصی لیکچر بعنوان ’’ قرارداد لاہور کا مقصد۔

(جاری ہے)

جدید اسلامی ‘جمہوری‘ فلاحی ریاست کا قیام‘‘ کے دوران اپنے صدارتی خطاب میں کیا۔

پر وگرام کے مہمان خاص صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خان جبکہ کلیدی مقرر سابق صدر لاہور ہائی کورٹ بار صاحبزادہ سید کلیم احمد خورشید تھے۔ محمد رفیق تارڑ نے کہا کہ قیام پاکستان سے قبل اپنے اسلامی تشخص کے تحفظ کی خاطر مسلمانان ہند اپنے تمام فرقہ وارانہ‘ مسلکی اور لسانی اختلافات ترک کر کے قائداعظمؒ کی قیادت میں متحد ہو گئے تھے۔

آج پاکستان کی برکت سے ہی ہم آزادی کی فضاؤں میں سانس لے رہے ہیں اور یہاں تمام ادارے بہت فعال ہیں۔ یہ بات درست ہے کہ ہم پاکستان کو قائداعظمؒ اور علامہ محمد اقبالؒ کو وژن والا پاکستان نہیں بنا سکے لیکن پاکستان نے بہت کچھ حاصل بھی کیا ہے اور پاکستان کا مستقبل انتہائی تابناک ہے۔ ہمارا ملک دنیا کی ساتویں اور عالم اسلام کی واحد ایٹمی طاقت ہے۔

قیام پاکستان کے وقت ہماری حالت یہ تھی کہ دفاتر میں کاغذ جوڑنے کیلئے پنیں تک دستیاب نہ تھیں، سرکاری ملازم ببول کے کانٹے اکٹھے کر کے لاتے جن سے کاغذوں کو نتھی کیا جاتا تھا۔پورے پاکستان اور بالخصوص پنجاب میں جو ترقی ہو رہی ہے اس پر نہ صرف پاکستانی بلکہ چائنہ اور ترکی والے بھی میاں شہباز شریف کی کارکردگی کو سراہتے ہیں۔انہوں نے کہا ہماری آنیوالی نسلیں انشاء اﷲ ایسا پاکستان دیکھیں گی جو دنیا کی رہنمائی کا فریضہ انجام دے گا ۔

مہمان خاص صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمدخان نے کہا ہم میں سے ہر ایک کو پاکستان کے اس بنیادی نظریہ سے آگہی حاصل کرنی چاہئے جس کی بنیاد پر یہ ملک قائم ہوا۔ نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں اور انہیں اپنی زندگی میں آگے بڑھنے کیلئے نظریۂ پاکستان، تحریک آزادی ،مشاہیر تحریک آزادی کے افکاروخیالات اور قیام پاکستان کے حقیقی اسباب ومقاصد سے ضرور آگہی ہونی چاہئیں۔

ہمیں قائداعظمؒ کے سنہری اصولوں ’’ایمان ، اتحاد ،تنظیم‘‘ پر عمل کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کیلئے اداروں کا استحکام نہایت ضروری ہے۔ہم پنجاب سے بوٹی مافیا کو ختم کر کے میرٹ کا نظام لائے، لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کررہے ہیں، پوزیشن ہولڈرز طلبہ کو گارڈ آف آنرز دینے کا سلسلہ شروع کیا، پنجاب ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈز کا اجراء کیا جس سے ہزاروں طلبہ مستفید ہو رہے ہیں، نظام تعلیم میں مزید اصلاحات لارہے ہیں۔

انہون نے کہا کہ ملک میں دہشتگردی کے واقعات میں کمی آئی ہے اور انشاء اﷲ اس کا مکمل خاتمہ کردیں گے۔ آج پٹرول کی قیمت 2002ء والی سطح پر ہے اور کرایوں میں بھی نمایاں کی گئی ہے ۔انہوں نے کہا بدقسمتی سے ہمارے ہاں احتساب کا نظام موثر نہیں رہا اور ہر ایک نے ملک کو لوٹا ہے۔ اس ملک میں سیاستدانوں کے ساتھ ساتھ ججز، جرنیلوں، بیوروکریٹس اور جرنلسٹس کا بھی احتساب ہونا چاہئے۔

ملکی ترقی کیلئے یہاں میرٹ،شفافیت اور ہر ایک کو آگے بڑھنے کے مساوی مواقع ملنے چاہئیں۔ ہماری حکومت خواتین کو ان کے حقوق دے رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ نئی نسل جہد مسلسل کو اپنا شعار بنائے اور خلوص نیت سے کام کرے تو دنیا کی کوئی طاقت انہیں آگے بڑھنے سے نہیں روک سکتی ۔ہمیں اپنے ماضی پر فخر ،حال کو سنوارنے کی کوشش کرنی ہے تاکہ ہمارا مستقبل تابناک ہو۔

انہوں نے کہا حکومت پنجاب نے23مارچ کو شایان شان طریقے سے منانے کیلئے جامع پروگرامز ترتیب دیے ہیں، اس سلسلے میں الحمرا ہال لاہور میں تحریک پاکستان کی نادر و تاریخی تصاویر اور پاکستان پر لکھی گئی کتابوں کی نمائش کا انعقاد بھی کیا جا رہا ہے۔ مشاہیر تحریک آزادی کی قبروں پر حاضری اور وہاں پھول چڑھائے جائیں گے۔اس موقع پر انہوں نے یوم پاکستان کے حوالے سے نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کی مرتب کردہ انتہائی اہم اور تاریخی مضامین پر مشتمل کتاب ’’قرارداد لاہور1940ء ……نشان منزل‘‘ حکومت کی طرف سے شائع کرنے کا علان بھی کیا۔

رانا مشہود احمد خان نے ایوان قائداعظمؒ کی لائبریری کیلئے کتب کی فراہمی سمیت ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔صاحبزادہ سید کلیم احمد خورشید نے کہاہندو ذہنیت کے باعث مسلمانان برصغیر نے محسوس کر لیا تھا کہ متحدہ ہندوستان مسائل کا حل نہیں ہے لہٰذا الگ وطن کی تحریک کا آغاز ہوا۔ پاکستان جمہوری جدوجہد کے ذریعے معرض وجود میں آیا اور اسی طریقے سے قائم رکھا جا سکتا ہے۔

قائداعظمؒ پاکستان کو ایک جمہوری ملک دیکھنے کے خواہاں تھے جہاں کسی وردی والے کو حقِ حکمرانی نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ مولوی اے کے فضل الحق نے قرارداد لاہور پیش کی اور صوبہ پنجاب سے مولانا ظفر علی خان، سندھ سے عبداﷲ ہارون، خیبر پختونخوا سے سردار اورنگزیب اور بلوچستان سے قاضی عیسیٰ نے اس کی تائید کی۔ اس قرارداد میں طے پایا کہ مسلم اکثریتی صوبوں کے عوام کو حق خودارادیت دیا جائے اور اسی بنیاد پر پاکستان معرض وجود میں آیا۔

یہ بدقسمتی ہے کہ ہم پاکستان کو قائداعظمؒ اور علامہ محمد اقبالؒ کے وژن والا پاکستان نہیں بنا سکے ہیں، آج ہمارے ملک میں مختلف اقسام کے نظام ہائے تعلیم رائج ہیں۔پاکستان کو قائداعظمؒ کے خوابوں کی تعبیر کے مطابق بنانے کیلئے ہر ایک کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا مجید نظامی محبانِ پاکستان کے رہنما اور صدر تھے وہ آج بھی ہمارے دلوں پر حکمرانی کررہے ہیں۔

شاہد رشید نے کہا کہ23مارچ1940ء کو مسلمانان برصغیر نے یہاں جمع ہو کر اپنی منزل العین کا تعین کیااور الگ وطن کے حصول کو اپنا نصب العین قرار دیا۔ لاکھوں قربانیوں کے بعد سات سال کے مختصر عرصہ میں پاکستان معرض وجود میں آگیا۔اس تاریخی قرارداد پاکستان کی منظوری کے76سال مکمل ہونے پر نظریۂ پاکستان ٹرسٹ نے ایک جامع پروگرام ترتیب دیا ہے اور ان تقریبات کے دوران مختلف موضوعات پرخصوصی لیکچرز، تعلیمی اداروں کے طلبا و طالبات کے مابین انعامی مقابلہ جات اور خصوصی تقاریب کا انعقاد کیا جائے گا۔پروگرام کے دوران محمد رفیق تارڑ نے رانا مشہوداحمد خان کو تحریک پاکستان کی نادر و تاریخی تصاویر کی40سی ڈیز کا ایک سیٹ بھی پیش کیا۔