داعش کے پاکستان میں عورتوں کو اسمگل کرنے کیے جانے کا انکشاف

ہفتہ 5 مارچ 2016 16:00

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔05 مارچ۔2016ء ) روسی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ شدت پسند تنظیم داعش کے جنگجو بڑی تعداد میں غیرممالک بالخصوص پاکستان، افغانستان اور لیبیا میں عورتوں کو اسمگل کررہے ہیں۔روسی خبررساں ادارے سپتنیک کے مطابق شدت پسند تنظیم داعش عورتوں کی تجارت کو فروغ دے رہی ہے ، داعش کے قبضے سے آزاد کرائی جانے والی کرد خواتین نے انکشاف کیا ہے کہ داعش کے جنگجو بڑی تعداد میں غیرممالک بالخصوص پاکستان، افغانستان اور لیبیا میں عورتوں کو اسمگل کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ ابھی تک معلوم نہیں کیا جا سکتا ہے کہ عورتوں کو کس طریقے سے غیرممالک پہنچایا جاتا ہے۔ عراقی شہر کے میئر نے بتایا کہ اندازوں کے مطابق شدت پسند آبی نہیں بلکہ زمینی راستے استعمال کرتے ہیں۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ اکثر اوقات عورتوں کو تاوان حاصل کرنے کے لیے اغوا کیا جاتا ہے۔ ایسی صورتوں میں مغوی خواتین سے موبائلفون نہیں چھینے جاتے تاکہ وہ اپنے اہل خانہ کو فون کر سکیں اور تاوان کی تفصیلات بتا سکیں لیکن عموما اتنے بڑے تاوان کا مطالبہ کیا جاتا ہے کہ عورتوں کے اہل خانہ تاوان نہیں ادا کرتے اس لیے عورتوں کو غلام بنایا جاتا ہے۔اندازہ ہے کہ اس وقت داعش کے قبضے میں تقریبا4000 افراد ہیں جن میں سے 1800 خواتین اور بچے ہیں

متعلقہ عنوان :