پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جو تعلیم کی فراہمی کے اہداف کے لحاظ سے پسماندہ ترین سطح پر ہیں ‘ انجینئر بلیغ الرحمن

نیشنل ایجوکیشن پالیسی پر کمیٹی نے کام شروع کر دیا ،نیشنل کریکولم کونسل کیلئے جلد بھرتیوں کا عمل شروع کیا جائیگا ‘وزیر مملکت تعلیم

جمعہ 4 مارچ 2016 21:53

پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جو تعلیم کی فراہمی کے اہداف کے ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 مارچ۔2016ء) وزیر مملکت برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت انجینئر بلیغ الرحمن نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جو کہ تعلیم کی فراہمی کے اہداف کے لحاظ سے پسماندہ ترین سطح پر ہیں ، نیشنل ایجوکیشن پالیسی پر کمیٹی نے کام شروع کر دیا ہے،نیشنل کریکولم کونسل کیلئے جلد بھرتیوں کا عمل شروع کیا جائے گا ،اگر تمام صوبوں نے علیحدہ علیحدہ کو ششیں کیں تو پورے ملک کی سمت مختلف ہو جائے گی اس لیے ہم سب کو مل جل کر کام کر نے کی ضرورت ہے ،کم ازکم ایک نصاب تعلیم ہونا چاہیے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے دو روزہ صوبائی کانفرنس برائے تعلیمی اہداف کی اختتامی تقریب سے خطاب کے دوران کیا ۔بلیغ الرحمن نے کہا کہ ملینیئم ڈویلپمنٹ گولز کو حاصل کرنا ہرگز بین الاقوامی ایجنڈا نہیں بلکہ یہ ہمارا اپنا مقرر کر دہ ہدف ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان میں صرف تعلیم ہی نہیں بلکہ تربیت کی بھی ضروری ہے ۔تعلیمی سہولیات کی فراہمی صوبوں کی بہت بڑی ذمہ داری ہے ،اگر کو ئی صوبہ چاہتا ہے تو وہ اپنے صوبے کی مشہور شخصیات اور شعراء اکرام کو بھی نصاب میں شامل کر سکتا ہے لیکن کم ازکم پو رے ملک میں نصاب ایک ہو نا چاہئے ، انہوں نے کہا کہ پنجاب ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ کامنصوبہ اس قدر کامیاب رہا ہے کہ اس وقت سندھ ، بلوچستان اور خیبر پختوانخواہ میں بھی اسی منصوبے پر عمل کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم میں ترقی کے حوالے سے پنجاب کے اعدادو شمار تمام صوبوں سے بہترہیں ، پنجاب تعلیم کیلئے مختص کردہ بجٹ کا 90فیصد سے بھی زائد حصہ خرچ کر رہا ہے جبکہ دوسرے صوبوں میں صورتحال بہت مایوس کن ہے ۔انہوں نے کہا کہ دوکروڑ سے زائد بچوں کا سکولوں سے باہر ہو نا ہماری نیندیں اڑانے کیلئے کافی ہے ،ہمارا ہدف ہے کہ کوئی ایک بچہ بھی سکول سے باہر نہیں رہنا چاہیے ،بدقسمتی سے پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جو کہ تعلیم کی فراہمی کے اہداف کے لحاظ سے پسماندہ ترین سطح پر ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے کل جی ڈی پی کا صرف 2فیصد تعلیم پر خرچ کر رہا ہے، جو کہ بہت افسوسناک ہے لیکن موجودہ حکومت اس شرح کو بڑھانے کے لئے اپنی کمٹمنٹ پوری کرے گی ۔

متعلقہ عنوان :