اسلامی نظریاتی کونسل نے عورتوں کے تحفظ کے نام پر پنجاب اور کے پی کے میں ہونے والی قانون سازی کو مسترد کرکے پوری قوم کے جذبات کی ترجمانی کی ‘دونوں صوبائی حکومتیں مغربی تہذیب کو فروغ دینے کے حامل ان بلوں کو اسلامی تعلیمات کے سانچے میں ڈھاکر اسلام سے متصادم قانون پاس کرنے پر قوم سے معافی مانگیں

پیپلز پارٹی پنجاب کونسل کے ممبر حاجی محمد گلزار اعوان کاعلمائے کرام کے اجلاس سے خطاب

جمعہ 4 مارچ 2016 18:32

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔04 مارچ۔2016ء) پیپلز پارٹی پنجاب کونسل کے ممبر حاجی محمد گلزار اعوان نے کہا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے عورتوں کے تحفظ کے نام پر پنجاب اور کے پی کے میں ہونے والی قانون سازی کو مسترد کرکے پوری قوم کے جذبات کی ترجمانی کی ہے لہذا دونوں صوبوں کی حکومتوں کو چائییے کے وہ مغربی تہذیب کو فروغ دینے کے حامل ان بلوں کو اسلامی تعلیمات کے سانچے میں ڈھالیں اور اسلام سے متصادم قانون پاس کرنے پر قوم سے معافی مانگیں ․ انہوں نے ان خیالات کا اظہار امن ہاؤس پشاور روڈ راولپنڈی میں علمائے کرام کے ساتھ ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں پیر کرامت علی قادری ، پیر مفتی ظہور اﷲ الہاشمی ، فلک شیر صدیقی ، پیر ریاض الدین ، پیر حاجی ناہید اور پیر سلیم اور پیر رستم حیدری موجود تھے ․ علمائے کرام اور مشائخ عظام نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا تھا جس میں غیر اسلامی اور غیر شرعی قوانین بنانے کی قطعا کوئی گنجائش نہیں ہے ․ انہو ں نے کہا کہ اسلام نے عورتوں کو جو حقوق دئیے ہیں ان حقوق کے ہوتے ہوئے عورت کو کسی مغربی تہذیب سے وابستہ قانون کے تحفظ کی ضرورت باقی نہیں رہتی ․ انہو ں نے کہا کہ تحفظ نسواں کے نام پر قانون سازی میں عورتوں کو جو مادر پدر آزادی دی جا رہی ہے اس کی نشاندہی اسلامی نظریاتی کونسل نے سو فیصد درست کی ہے جس کی ہر مسلمان پوری تائید کرتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :