کسان پیکیج کے چیک جلد از جلد کسانوں کو فراہم کئے جائیں‘ محتسب پنجاب کی ہدایت

کسان پیکیج کے معاوضے کی ادائیگی میں غیر معمولی تاخیر حکومت پنجاب کی بدنامی کا باعٹ بن رہی ہے سروے مکمل ہوچکا، کسان پیکیج کے چیک چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے پاس زیرالتواء ہیں‘ ڈی سی او

جمعہ 4 مارچ 2016 18:04

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 مارچ۔2016ء) محتسب پنجاب جاوید محمود نے کاشتکاروں کی شکایت پر چیئرمین پنجا ب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کو ہدایت کی ہے کہ کسان پیکیج کے زیر التو ا چیک ضروری کاروائی کے بعدجلدازجلد متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو فراہم کئے جائیں تاکہ امدادی چیک کسانوں میں تقسیم کئے جاسکیں اورکسا نوں کے نقصانا ت کا ازالہ ممکن ہو۔

تفصیلات کے مطابق تحصیل نوشہرہ ورکاں ضلع گوجرانوالہ کے کاشتکاروں محمد تبریز، محمد افضل، محمد نواز، عرفان احمد، محمد منشاء،اعجاز احمد، محمد مصطفی اورقیصر محمودنے محتسب پنجاب کو علیحدہ علیحدہ درخواستیں دیں کہ انہوں نے اپنے رقبے پر مونجی کاشت کر رکھی تھی اورسروے ٹیموں نے موقع پر فصل کاشتہ کی تصدیق کے بعد باقاعدہ ریکارڈ مرتب کیا گیا لیکن انہیں آج تک امدادی رقوم کے چیک نطہیں مل سکے ۔

(جاری ہے)

محتسب پنجاب نے ایڈوائزر محتسب ضلع گوجرانوالہ ظفر اقبال گل کو معاملے کی انکوائری کی ہدایت کی ۔ڈی سی او گوجرانوالہ نے اپنی رپورٹ میں تصدیق کی کہ حکومت کی مقرر کردہ سروے ٹیموں نے کاشتہ مونجی کی تصدیق کرکے شکایات کنندگان کے نام سروے لسٹ میں شامل کئے تھے لیکن ادائیگی کے ضمن میں مزید کاروائی کیلئے تمام کیسز چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کو بھجوا دئیے گئے تھے اوران کی طرف سے چیک موصول ہونے کے بعد کاشکاروں میں تقسیم کردئیے جائیں گے ۔

محتسب پنجاب جاوید محمود نے کہا کہ کاشتکاروں کی جانب سے لگاتار اس امر کی شکایات موصول ہورہی ہیں کہ سروے کے باوجود انہیں ان کا حق نہیں دیا جارہا اور کسان پیکیج کا حقدار ٹھہرائے جانے کے باوجود انہیں ابھی تک امدادی چیک نہیں ملے ۔محتسب پنجاب نے کہا کہ کسان پیکیج کے معاوضے کی ادائیگی میں غیر معمولی تاخیر حکومت پنجاب کی بدنامی کا باعٹ بن رہی ہے۔انہوں نے چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کو ہدایت کی ہے کہ کسان پیکیج کے تحت ایسے تمام کیسز جو ان کے دفتر پہنچ چکے ہیں اور التواء کا شکار ہیں ان پر جلد از جلد فیصلہ کرکے امدادی رقوم کے چیک جلد ازجلد متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو فراہم کریں تاکہ انہیں کسانوں میں تقسیم کیا جاسکے۔